حکومت کی درخواست کے باوجود اپوزیشن قانون سازی کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے: رجیجو
نئی دہلی، 11 اگست (ہ س)۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پیر کو الزام لگایا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کو کام کرنے نہیں دینا چاہتی اور حکومت کی درخواست کے باوجود اہم قانون سازی کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک فرد اور ایک خاندان کی حماقت
کرن


نئی دہلی، 11 اگست (ہ س)۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پیر کو الزام لگایا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کو کام کرنے نہیں دینا چاہتی اور حکومت کی درخواست کے باوجود اہم قانون سازی کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک فرد اور ایک خاندان کی حماقت سے ملک کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ اس لیے حکومت ہنگامہ آرائی کے درمیان اہم بلوں کو منظور کروا لے گی۔

پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے وزارت میں اپنے ساتھی وزراء کے ساتھ مل کر حکومت کے ارادے کو سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اہم بلوں پر طویل اور بامعنی بحث کرنا چاہتی ہے۔ ہم نے کھیلوں کی انتظامیہ اور اینٹی ڈوپنگ جیسے اہم بلوں پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بحث کے لیے دو دن کا وقت رکھا تھا۔ اس کے باوجود اپوزیشن ہنگامہ کھڑا کر رہی ہے۔

رجیجو نے کہا، ملک ایک آدمی اور ایک خاندان کی حماقت کی وجہ سے اتنا نقصان برداشت نہیں کر سکتا۔ اپوزیشن کے کئی ممبران پارلیمنٹ بھی آئے اور کہا کہ وہ بے بس ہیں۔ ان کے لیڈر انہیں ہنگامہ کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ ہم ہر روز ایک مسئلہ پر ملک اور پارلیمنٹ کا وقت ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ اسی لیے ہم اہم بل کو منظور کروا لیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن آئین کا احترام نہیں کرتی۔ انہیں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں۔ انہیں پارلیمنٹ پر بھی اعتماد نہیں۔ اسی لیے وہ آئینی اداروں پر حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ حکومت بل پاس کرائے اور اپوزیشن بحث میں حصہ لے۔

رجیجو نے الیکشن کمیشن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیشن الیکشن کمیشن سے ملنے جا رہی تھی۔ اپوزیشن کو کہا گیا کہ وہ ہر پارٹی سے دو دو ارکان سے ملاقات کرے۔ کل 30 ارکان کو بلایا گیا۔ تاہم اپوزیشن نے بھی اس پر اتفاق نہیں کیا۔ وہ ان 30 لوگوں کے بارے میں فیصلہ نہیں کر سکے۔ اب ملکارجن کھڑگے کہہ رہے ہیں کہ تمام اپوزیشن ممبران وی آئی پی ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande