اتر پردیش کے فتح پور میں مقبرے پر ہندو تنظیموں نے لگائے جھنڈے، انتظامیہ نے مذاکرات کے بعد امن بحال کیا
فتح پور، 11 اگست (ہ س)۔ اتر پردیش میں فتح پور ضلع کے ہیڈکوارٹر میں آبو نگر ریڈائیا میں واقع ایک مقبرے پر کھڑے کئے گئے تنازعے میں دو برادریوں کے لوگوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ ہندو تنظیموں کے کچھ لوگ ٹھاکر جی کا مندر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک مقبرے می
Hindus hoisted flags at tomb site in Fatehpur, UP


فتح پور، 11 اگست (ہ س)۔ اتر پردیش میں فتح پور ضلع کے ہیڈکوارٹر میں آبو نگر ریڈائیا میں واقع ایک مقبرے پر کھڑے کئے گئے تنازعے میں دو برادریوں کے لوگوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ ہندو تنظیموں کے کچھ لوگ ٹھاکر جی کا مندر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک مقبرے میں داخل ہوئے اور وہاں بھگوا جھنڈا لہرا دیا۔ اس کے خلاف مسلمانوں نے احتجاج کیا۔ اس کے بعد دونوں فریقوں نے ہنگامہ آرائی کی اور پتھراو کیا۔ اطلاع ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور بڑی تعداد میں فورسز موقع پر پہنچیں اور دونوں برادریوں کے سرکردہ لوگوں سے بات کرکے حالات کو قابو میں کیا۔ سیکورٹی کے پیش نظر فورس تعینات ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ضلع صدر مکل پال، وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے ریاستی نائب صدر وریندر پانڈے اور بجرنگ دل کے دھرمیندر جن سیوک کی کال پر پیر کی صبح کرپوری ٹھاکر چوراہے پر ہندو تنظیموں سے وابستہ بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ اس کے بعد ہندو تنظیموں کے لوگ متنازعہ مقام کی طرف بڑھے اور تین کلومیٹر کے دائرے میں تین مقامات پر لگائی گئی بیریکیڈنگ کو توڑ کر مقبرے تک پہنچ گئے۔ کچھ نوجوانوں نے عمارت پر جھنڈا لگا دیا۔

مقبرے پر ہندو تنظیموں کے جھنڈے لہرانے پر مسلم فریق کے لوگ مشتعل ہو گئے۔ مسلمانوں نے الزام لگایا ہے کہ ہندو تنظیموں کے لوگوں نے مقبرے کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے بعد ایک برادری کے لوگوں نے پتھراو¿ شروع کر دیا۔ معاملہ بڑھنے پر پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی اور ہندو تنظیموں کے لوگوں کو ہٹا کر عمارت کی سیکورٹی بڑھا دی۔

اس واقعہ کے بارے میں ضلع مجسٹریٹ رویندر سنگھ نے کہا کہ آج کچھ لوگوں نے متنازعہ مقام پر جھنڈا لہرانے کی کوشش کی ہے۔ دوسری برادری نے اس کی مخالفت کی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو روک دیا ہے اور دونوں فریقین سے بات کرکے امن برقرار رکھنے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔ دونوں اطراف کے لوگوں کو یقین دلایا گیا کہ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ دونوں اطراف کے لوگ مطمئن ہو کر واپس چلے گئے ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا متنازعہ مقام مقبرہ ہے یا مندر، انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ تکنیکی ماہرین ہی کر سکیں گے، اس وقت امن برقرار رکھنا میری ترجیح ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فتح پور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کے نواب عبدالصمد کا مقبرہ، کھسرہ نمبر 753، ریڈائیا، آبو نگر، تحصیل صدر، ریکارڈ میں قومی جائیداد کے مقبرے کے طور پر درج ہے۔ محمد انیس کا نام اس کے سرکاری متولی کے طور پر درج ہے۔ ”مٹھ -مندر سنرکشن سنگھرش سمیتی“ تنظیم کے عہدیدار اس مقبرے کو ”ٹھاکر جی کا مندر“ کہہ رہے ہیں۔ اس تاریخی، ثقافتی اور مذہبی ورثے کو حاصل کرنے کے لیے ہندو تنظیموں کے عہدیداروں نے 11 اگست کو مقبرے کی تزئین و آرائش کر اسے مندر بنانے کا اعلان کیا تھا اور اپنے حامیوں سے وہاں پہنچنے کی اپیل بھی کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande