یوکرین کے دارلحکومت کیف پر روس کا ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ، 26 افراد ہلاک
کیف،یکم اگست(ہ س)۔ یوکرین میں حکام کا کہنا ہے کہ کیﺅ کے متعدد اضلاع پر روسی ڈرونز اور میزائلوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 26 ہوگئی ہے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، جبکہ اس روسی حملے میں 159 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔روس کی جانب سے اس ڈرون حمل
یوکرین کے دارلحکومت کیف پر روس کا ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ، 26 افراد ہلاک


کیف،یکم اگست(ہ س)۔

یوکرین میں حکام کا کہنا ہے کہ کیﺅ کے متعدد اضلاع پر روسی ڈرونز اور میزائلوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 26 ہوگئی ہے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، جبکہ اس روسی حملے میں 159 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔روس کی جانب سے اس ڈرون حملے میں ایک کثیر منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک چھ سالہ بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جبکہ یوکرین کے دارالحکومت میں دو درجن سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یوکرین کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حملے میں تین بچے ہلاک اور 16 زخمی ہوئے ہیں۔ کیﺅ کے میئر نے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایک رات میں زخمی ہونے والے بچوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے باوجود روسی حملے جاری ہیں کہ اگر ولادیمیر پوتن 8 اگست تک جنگ بندی پر راضی نہ ہوئے تو ماسکو پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔یوکرین کی وزارت داخلہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امدادی کارکنوں نے سویتوشینسکی ضلع میں رہائشی عمارت کے ملبے سے 10 لاشیں نکالی ہیں جن میں دو سالہ بچے کی لاش بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کے قائم مقام نمائندے جان کیلی نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اب معاہدہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ یہ کام 8 اگست تک کیا جانا چاہیے۔یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روس نے رات کے وقت 309 ڈرون اور آٹھ کروز میزائل داغے۔ اگرچہ حکام کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے ان میں سے اکثر کو تباہ کرنے میں کامیابی حاصل کی، لیکن کروز میزائلوں سمیت متعدد ڈرونز نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔روس نے میدان جنگ میں مزید کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس نے مشرقی ڈونیٹسک خطے میں سٹریٹجک طور پر اہم پہاڑی چوٹی کے قصبے چسیو یار پر قبضہ کرلیا ہے۔تاہم، یوکرین نے اس بات کی تردید کی ہے اور فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہاں ابھی لڑائی جاری ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande