امریکا چاہتا ہے کہ غزہ کے عوام کو خوراک میسر ہو : ٹرمپ
واشنگٹن،یکم اگست(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا یہ یقینی بنانا چاہتا ہے کہ غزہ کے عوام کو خوراک میسر ہو۔جمعرات کو ’این بی سی نیوز‘ کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی اسٹیو وِیٹکوف ا
امریکا چاہتا ہے کہ غزہ کے عوام کو خوراک میسر ہو : ٹرمپ


واشنگٹن،یکم اگست(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا یہ یقینی بنانا چاہتا ہے کہ غزہ کے عوام کو خوراک میسر ہو۔جمعرات کو ’این بی سی نیوز‘ کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی اسٹیو وِیٹکوف اور اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہاکابی کی جانب سے غزہ کی صورتِ حال پر رپورٹ کے منتظر ہیں۔ ان کا کہنا تھا ہم یہ بات یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ لوگوں کو خوراک مل رہی ہو۔یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وِیٹکوف جمعے کو غزہ کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ امداد کی تقسیم کے مقامات کا معائنہ کیا جا سکے اور مقامی شہریوں سے ملاقات کی جا سکے۔وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ وِیٹکوف اور ہاکابی غزہ میں موجودہ امدادی تقسیم کے مقامات کا جائزہ لیں گے اور غزہ کے رہائشیوں کے لیے مزید خوراک کی فراہمی کا منصوبہ وضع کرنے کے لیے کام کریں گے۔لیویٹ نے مزید وضاحت کی کہ دونوں عہدے دار وہاں مقامی افراد سے براہِ راست مل کر ان سے اس ہول ناک صورتِ حال کی آگاہی لیں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایلچی اور سفیر صدر کو اپنے دورے کے فوری بعد آگاہی فراہم کریں گے تاکہ علاقے میں امداد اور خوراک کی تقسیم کے لیے حتمی منصوبے کی منظوری دی جا سکے۔یہ وِیٹکوف کا غزہ کا دوسرا اعلان شدہ دورہ ہو گا۔ اس سے قبل وہ جنوری میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے دوران غزہ جا چکے ہیں۔ یہ فائر بندی 18 مارچ تک برقرار رہی، جس کے بعد اسرائیل نے دوبارہ حملے شروع کر دیے تھے۔جمعرات کو وِیٹکوف نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو سے بھی ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلانات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اسرائیل پر عالمی دباو بڑھ رہا ہے۔تقریباً دو ہفتے قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں، جن کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کرانا تھا۔اقوام متحدہ کے مطابق 22 ماہ کی جنگ کے بعد محصور اور تباہ حال غزہ کو اب ’مکمل قحط‘ کا سامنا ہے، کیونکہ اس کی بقا کا انحصار بنیادی طور پر اس انسانی امدادی سامان پر ہے جو ٹرکوں کے ذریعے یا فضائی طور پر گرایا جاتا ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande