نئی دہلی، 31 جولائی (ہ س)۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف اور جرمانہ عائد کرنے کے اعلان کا اثر آج ہندوستان کی کرنسی مارکیٹ میں واضح طور پر نظر آیا۔ کرنسی مارکیٹ کے منفی ماحول اور گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے باعث روپیہ آج ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں گراوٹ کا شکار ہو گیا۔ آج، ہندوستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 16 پیسے گر کر 87.60 (عارضی) پر بند ہوئی۔ اس سے پہلے بدھ کو، ہندوستانی کرنسی آخری کاروباری دن 87.44 روپے فی ڈالر پر بند ہوئی۔
روپے نے بھی آج کے کاروبار کا آغاز گراوٹ کے ساتھ کیا۔ انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں، ہندوستانی کرنسی نے آج صبح ڈالر کے مقابلے میں 25 پیسے کی کمزوری کے ساتھ 87.69 روپے پر کاروبار شروع کیا۔ آج کا کاروبار شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد مارکیٹ میں منفی ماحول کی وجہ سے روپیہ 31 پیسے گر کر 87.75 تک پہنچ گیا۔ تاہم دوپہر 12 بجے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں زبردست ریکوری کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی خریداری شروع کردی جس کے باعث کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی آمد میں بھی کچھ دیر کے لیے اضافہ ہوا۔ ڈالر کی آمد میں اضافے کے ساتھ ہی روپیہ نچلی سطح سے 25 پیسے مہنگا ہوکر 87 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگیا۔ تاہم بعد میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ایک بار پھر ڈالر نکالنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے روپیہ دوبارہ گرنا شروع ہو گیا۔ پورے دن کی تجارت کے بعد، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 16 پیسے کی کمزوری کے ساتھ آج کا کاروبار 87.60 پر ختم ہوا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ