سورت، 2 جولائی (ہ س)۔
ملک میں سبز توانائی اور پائیدار انفراسٹرکچر کی طرف مسلسل پیش رفت ہو رہی ہے۔ سورت جو صاف ستھرے شہر، سولر سٹی اور اسمارٹ سٹی کے طور پر مشہور ہے، اب ایک اور کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اسمارٹ سٹی سورت کے التھن علاقے میں سورت مہانگر پالیکا کی طرف سے 1.60 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا ملک کا پہلا ’سمارٹ بس اسٹیشن‘ اب شہر کی نئی شناخت بنے گا۔ 100 کلو واٹ کی صلاحیت کا چھت والا سولر پلانٹ پورے ملک کے لیے تحریک اور کشش کا مرکز بنے گا۔
اس سلسلے میں، پرکاش بھائی پانڈیا، ایگزیکٹو انجینئر، لائٹ اینڈ انرجی ایفیشنسی سیل نے کہا کہ سورت کے التھان علاقے میں بنائے گئے ملک کے پہلے سولر انرجی پر مبنی برقی بس ڈپو میں 100 کلو واٹ کا روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ اور 224 کلو واٹ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) نصب کیا گیا ہے۔ تقریباً 1.60 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا یہ پروجیکٹ سورت میونسپل کارپوریشن اور جرمن ادارے جی آئی زیڈ کے اشتراک سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت وائی فائی اور لائٹنگ جیسی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی اور بسوں کے لیے 24x7 گرین چارجنگ کی سہولت روف ٹاپ سولر پاور پلانٹ اور سیکنڈ لائف بیٹری اسٹوریج سسٹم کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا، “اس پراجیکٹ کے تحت دن کے وقت شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی کو سیکنڈ لائف بیٹریوں میں محفوظ کیا جاتا ہے، جو رات کو الیکٹرک بسوں کو چارج کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ اس سے گرڈ پر بوجھ کم ہوتا ہے اور قابل تجدید توانائی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ممکن ہوتا ہے۔اس پروجیکٹ کی خاص بات یہ ہے کہ الیکٹرک بس ڈپو سالانہ تقریباً ایک لاکھ یونٹ بجلی پیدا کرے گا اور 6.65 لاکھ روپے کی توانائی کی بچت ممکن ہوگی۔ ماحولیاتی نقطہ نظر سے یہ پروجیکٹ نہ صرف سورت بلکہ پورے ملک کے لیے ایک بہترین مثال بن سکتا ہے۔ یہ صرف ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں ہے، بلکہ پبلک ٹرانسپورٹ کو سبز اور پائیدار بنانے کی کوشش ہے۔ اس پروجیکٹ کی خاصیت پرانی بیٹریوں کو دوبارہ استعمال کرنا اور انہیں پائیدار بنانا ہے۔ اس لیے یہ منصوبہ ملک کے لیے رول ماڈل ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ سورت میونسپل کارپوریشن کے خالص صفر توانائی اور پائیدار توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے کی طرف ایک اہم کڑی بن جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan