نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ جیولری پروڈکشن کمپنی اے جے سی جیول کے حصص کی اسٹاک ایکسچینج میں آج مضبوط لسٹنگ ہوئی۔ تاہم، کمپنی کے آئی پی او کے سرمایہ کاروں کی خوشی دھندلی پڑ گئی کیونکہ لسٹنگ کے بعد منافع وصولی شروع ہو گئی۔ کمپنی کے حصص آئی پی او کے تحت 95 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے۔ آج، بی ایس اے کے ایس ایم ای پلیٹ فارم پر اس کا داخلہ 4.21 فیصد کے پریمیم کے ساتھ 99 روپے تھا۔ لسٹنگ کے بعد فروخت شروع ہونے کی وجہ سے اسٹاک کچھ ہی دیر میں 94.05 روپے کے لوئر سرکٹ کی سطح پر آ گیا۔ اس طرح کمپنی کے آئی پی او سرمایہ کاروں کو پہلے دن ہی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
اے جے سی جیول کا 15.39 کروڑ روپے کا آئی پی او 24 اور 26 جون کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ اس آئی پی او کو سرمایہ کاروں کی طرف سے ہلکا پھلکا جواب ملا۔ اس کی وجہ سے، اسے مجموعی طور پر 2.82 بار سبسکرائب کیا گیا۔ اس میں، کوالیفائیڈ انسٹی ٹیوشنل خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے ریزرو حصہ 3.57 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح، غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے ریزرو حصے کو 1.79 گنا سبسکرپشن ملا۔ اس کے علاوہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے ریزرو حصہ 2.86 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی او کے تحت 10 روپے کی قیمت کے ساتھ 16.20 لاکھ نئے حصص جاری کیے گئے ہیں۔ کمپنی اپنے پرانے قرض کی ادائیگی، نئے آلات کی خریداری، ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کو پورا کرنے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے آئی پی او کے ذریعے جمع ہونے والی رقم کا استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پراسپیکٹس میں کیے گئے دعوے کے مطابق، اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2021-22 میں، کمپنی کا خالص منافع 1.26 کروڑ روپے تھا، جو اگلے مالی سال 2022-23 میں بڑھ کر 2.04 کروڑ روپے اور 2023-24 میں 3.32 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اس مدت کے دوران، کمپنی کی آمدنی 39 فیصد سے زیادہ کی جامع سالانہ شرح نمو سے بڑھ کر 246.84 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اگر ہم مالی سال 2024-25 کی بات کریں تو اپریل سے دسمبر 2024 کے دوران کمپنی کو 1.85 کروڑ روپے کا خالص منافع اور 175.53 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی