بھارت نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو دی جانے والی امداد پرشدید اعتراض جتایا
نئی دہلی، 4 جون (ہ س)۔ بھارت نے کثیر الجہتی اداروں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی طرف سے پڑوسی ملک پاکستان کو دی جانے والی کسی بھی مالی امداد کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ بھارت نے پاکستان کی جانب سے فوجی اخراجات پر فنڈز کے غلط استعمال پر شدید تشویش ک
بھارت نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو دی جانے والی امداد پرشدید اعتراض جتایا


نئی دہلی، 4 جون (ہ س)۔ بھارت نے کثیر الجہتی اداروں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی طرف سے پڑوسی ملک پاکستان کو دی جانے والی کسی بھی مالی امداد کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ بھارت نے پاکستان کی جانب سے فوجی اخراجات پر فنڈز کے غلط استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کی اقتصادی اصلاحات کے عزم پر بھی سوال اٹھایا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 800 ملین ڈالر کے مالیاتی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم پاکستان کی مالیاتی پوزیشن مضبوط کرنے اور عوامی مالیاتی انتظام کو بہتر بنانے کے لیے دی جا رہی ہے۔ اے ڈی بی کے بیل آؤٹ کا مقصد پاکستان کے عوامی مالیاتی انتظام کو بہتر بنانا ہے۔ اس میں 300 ملین ڈالر کا پالیسی پر مبنی قرض اور 500 ملین ڈالر کی پروگرام پر مبنی گارنٹی شامل ہے۔ یہ قدم پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

اس پر بھارت کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جس نے دہشت گردی کی مالی معاونت اور معاشی بدانتظامی کے خدشات کے باعث اپنے پڑوسی کو بین الاقوامی امداد کی طویل عرصے سے مخالفت کی ہے۔ پاکستان کے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، بھارت نے یہ بھی خبردار کیا کہ غیر ملکی قرضوں کو ترقی کے لیے استعمال کرنے کے بجائے فوجی اخراجات کی طرف موڑا جا سکتا ہے۔ بھارت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اے ڈی بی اور آئی ایم ایف سے بار بار قرضے کے پروگرام کے باوجود، پاکستان اہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

بھارت نے اعتراض کیا کہ پاکستان اے ڈی بی اور آئی ایم ایف کی مالی امداد کا غلط استعمال کرکے علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اگرچہ اے ڈی بی کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن ہندوستان کے اعتراضات نے جنوبی ایشیا میں مالی امداد کے مستقبل پر بحث کو تیز کر دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande