جے پی نڈا نے شیاما پرساد مکھرجی کو خراج عقیدت پیش کیا
نئی دہلی، 23 جون (ہ س)۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے پیر کو ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ان کے بلیدان دیوس پر خراج عقیدت پیش کیا۔ نڈا نے کہا کہ آج ملک بھر میں بی جے پی کارکنان ڈاکٹر مکھرجی کی 72ویں برسی پر ان کی یاد میں پروگرا
JP Nadda paid tribute to Shyama Prasad on Martyrdom Day


نئی دہلی، 23 جون (ہ س)۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے پیر کو ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ان کے بلیدان دیوس پر خراج عقیدت پیش کیا۔ نڈا نے کہا کہ آج ملک بھر میں بی جے پی کارکنان ڈاکٹر مکھرجی کی 72ویں برسی پر ان کی یاد میں پروگرام منعقد کر رہے ہیں۔

نڈا نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی بنگال میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے آزادی اور موجودہ مغربی بنگال، جموں و کشمیر، آسام کو ہندوستان کا حصہ بنانے میں بہت بڑا تعاون دیا۔ ڈاکٹر مکھرجی کثیر جہتی صلاحیتوں کے مالک تھے۔ وہ ایک دانشور تھے، 33 سال کی عمر میں کلکتہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بنے۔ ان کے خیالات اور عوامی خدمت اور قوم کی تعمیر کا کام ہم تمام ہم وطنوں کے لیے ہمیشہ مشعل راہ ہیں۔

ڈاکٹر مکھرجی نے جموں کشمیر اور مغربی بنگال کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رکھنے کے لیے زندگی بھر نظریاتی اور سیاسی جدوجہد کی۔ ملک میں ثقافتی قوم پرستی کی لَو کو زندہ رکھنے کے لیے انھوں نے جن سنگھ کی شکل میں ایک نیا تصور پیش کیا۔ بعد میں وہ اسمبلی پہنچے اور اسمبلی میں انہوں نے اس وقت کے متحدہ بنگال کی خدمت کی۔ ڈاکٹر مکھرجی آزادی کے بعد پنڈت نہرو کی کابینہ میں وزیر تھے۔ انہوں نے نظریاتی اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا۔ ڈاکٹر مکھرجی بھارتیہ جن سنگھ کے بانی ارکان میں سے ایک تھے۔ اس کے بعد انہوں نے منھ بھرائی کی پالیسی کی وجہ سے جموں کشمیر کو دیے گئے خصوصی درجہ کی مخالفت کی۔ احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے یہ نعرہ دیا کہ ایک ملک میں دو جھنڈے، دو آئین اور دو پردھان نہیں چلیں گے۔

اس کی وجہ سے ملک میں ایک تحریک چل پڑی۔ اس تحریک کے دوران ڈاکٹر مکھرجی 11 مئی کو بغیر کسی اجازت کے جموں و کشمیر کے لیے روانہ ہوئے۔ انہیں جموں و کشمیر کی سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں سری نگر جیل میں رکھا گیا جہاں 23 جون 1953 کو ان کی پراسرار موت ہوگئی۔اس وقت بھارتیہ جن سنگھ بہت چھوٹا تھا لیکن ہم لوگوں نے آواز اٹھائی۔ اپوزیشن نے بھی اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن اس مطالبے کو نظر انداز کر دیا گیا۔

نڈا نے کہا کہ بی جے پی کا ہر کارکن آج خوش ہے کہ 6 اگست 2019 کو مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی کو حقیقی خراج عقیدت یہ ہے کہ ہم سب ایک جھنڈے اور ایک آئین کے نیچے ایک ملک میں کام کر رہے ہیں اور آرٹیکل 370 ختم ہو چکا ہے۔ آج سب کو یہ عہد کرنا چاہیے کہ جس طرح ڈاکٹر مکھرجی کی پراسرار موت ہوئی، اسی طرح بی جے پی اور مودی جی کی قیادت میں ملک اتنا طاقتور اور مضبوط ہو جائے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو اور جمہوریت مضبوط رہے۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande