برطانوی بحریہ کے جنگی طیارے نے ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی
نئی دہلی، 15 جون (ہ س)۔ برطانوی بحریہ کے جنگی طیارے ایف-35 نے ایندھن کم ہونے کی وجہ سے ہفتے کی رات ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ ہندوستانی فضائیہ نے فلائٹ سیفٹی وجوہات کی بنا پر فوری مدد فراہم کی اور مزید مدد فراہم کی جارہی
برطانوی بحریہ کے جنگی طیارے نے ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی


نئی دہلی، 15 جون (ہ س)۔ برطانوی بحریہ کے جنگی طیارے ایف-35 نے ایندھن کم ہونے کی وجہ سے ہفتے کی رات ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ ہندوستانی فضائیہ نے فلائٹ سیفٹی وجوہات کی بنا پر فوری مدد فراہم کی اور مزید مدد فراہم کی جارہی ہے۔ طیارہ اتوار کو بھی ترواننت پورم میں ہے، اس لیے فضائیہ تمام ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کر رہی ہے۔ ہوائی جہاز میں ایندھن بھرنے کا عمل شروع کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری کا انتظار ہے۔

ہندوستانی فضائیہ کے عہدیدار نے بتایا کہ برطانیہ کی بحریہ کے ایف-35 لڑاکا طیارے نے خطے میں کام کرنے والے ایک برطانوی طیارہ بردار بحری جہاز سے اڑان بھری اور رات 9.30 بجے کے قریب ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بحفاظت اترا۔ ہوائی اڈے کے حکام نے جیٹ کی محفوظ لینڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔ پائلٹ نے کم ایندھن کی اطلاع دی اور لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔ ایندھن کم ہونے کی وجہ سے ترواننت پورم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ اس کے بعد ہر چیز کو تیزی سے اور پیشہ ورانہ طریقے سے سنبھالا گیا۔

ہندوستانی فضائیہ نے برطانوی ایف-35 کی ہنگامی لینڈنگ کو ایک عام ڈائیورشن واقعہ قرار دیا ہے۔ آئی اے ایف اس واقعے سے پوری طرح باخبر ہے اور اس نے پرواز کی حفاظت کے پیش نظر طیارے کی مدد کی ہے۔ مزید برآں طیاروں کو ہر قسم کی مدد فراہم کی جارہی ہے اور تمام ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کی جارہی ہے۔ ایف-35 لڑاکا طیارہ اس وقت سخت سکیورٹی میں ہوائی اڈے پر کھڑا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایندھن بھرنے کا عمل مرکزی حکومت کے متعلقہ حکام سے منظوری ملنے کے بعد شروع کیا جائے گا، جیسا کہ ہندوستانی فضائی حدود میں کام کرنے والے کسی بھی غیر ملکی فوجی طیارے کے لیے ضروری ہے۔دراصل، ہندوستانی بحریہ اور برطانیہ کے کیریئر اسٹرائیک گروپ (یو کے سی ایس جی 25) نے اس ہفتے کے شروع میں مغربی بحیرہ عرب میں مشترکہ بحری مشق کا انعقاد کیا، جسے عام طور پر پاسیج ایکسرسائز کہا جاتا ہے۔ یوکے کیرئیر سٹرائیک گروپ کی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے’برطانیہ کے سی ایس جی 25 نے مغربی بحیرہ عرب میں مشقوں کے لیے ہندوستانی بحریہ میں شمولیت اختیار کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande