-بستر ڈبل انجن والی حکومت کے تحت تیزی سے ترقی کر رہا ہے: وزیر اعلی وشنو دیو سائی۔
- 307.96 کروڑ روپے کی لاگت سے 11.380 کلومیٹر 4 لین بائی پاس کی تعمیر کی منظوری
رائے پور، 15 جون (ہ س)۔ کیشکال گھاٹ سیکشن پر 307.96 کروڑ روپے کی لاگت سے 11.380 کلومیٹر 4 لین بائی پاس کی تعمیر کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ بائی پاس پیوڈ شولڈر کے معیار کے مطابق ہوگا۔ اس سلسلے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے اتوار کو کہا کہ یہ بائی پاس کیشکال گھاٹ سیکشن میں ٹریفک کی رکاوٹوں کو دور کرے گا اور ہموار، محفوظ اور بلا تعطل سفر کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے عوام بالخصوص بستر خطہ کے لوگوں نے اس قدم کے لیے مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز وزیر نتن گڈکری کا شکریہ ادا کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بستر کا خطہ ڈبل انجن والی حکومت کے تحت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ یہ منظوری مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مربوط ترقیاتی پالیسی کا نتیجہ ہے، جو کہ بستر جیسے قبائلی علاقوں کو مرکزی دھارے سے جوڑنے کی جانب ایک اور ٹھوس قدم ہے۔ اس تاریخی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کا ان کے ویژن اور پہل کے لیے شکریہ ادا کیا اور اسے بستر کی ترقی کے لیے ایک فیصلہ کن قدم قرار دیا۔
مرکزی سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ چھتیس گڑھ کے کونڈاگاؤں ضلع میں نیشنل ہائی وے-43 (نئے NH-30) پر کیشکال گھاٹ سیکشن کو ہموار اور محفوظ بنانے کے لیے 11.380 کلومیٹر طویل 4 لین کی تعمیر کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ بائی پاس پختہ کندھے کے معیار کے مطابق ہوگا اور اس کی تعمیر سے بستر خطے میں رابطے کو ایک نئی جہت ملے گی۔ یہ پروجیکٹ خاص طور پر کیشکال گھاٹ کے مشکل جغرافیائی حصے کو عبور کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔
بائی پاس کی تعمیر سے نہ صرف متبادل راستہ ملے گا بلکہ ڈرائیوروں کو تیز رفتار، ہموار اور بلاتعطل سفر کا بھی تجربہ ہوگا۔ بائی پاس کی تعمیر سے شہری علاقوں میں ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا۔ اس کے علاوہ شہریوں کو جام اور حادثات کی پریشانی سے نجات ملے گی۔ اس کے ساتھ آلودگی کی سطح میں بھی کمی آئے گی جس سے ماحولیاتی توازن کو بھی فروغ ملے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی