تہران،15جون(ہ س)۔
ایران میں ایک بار پھر موساد کے مبینہ نیٹ ورک کی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ایرانی پولیس نے شمالی صوبے البرز میں دو افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جن پر اسرائیلی خفیہ ادارے موساد سے تعلق کا الزام ہے۔اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں پولیس کا کہنا تھا کہ البرز پولیس کی انٹیلی جنس یونٹ کی کوششوں سے’موساد‘ سے وابستہ ایک سیل کے دو ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے‘۔مزید بتایا گیا کہ ان افراد پر صوبہ البرز کے علاقے ساووجبلاغ میں ایک خفیہ مقام پر بم، دھماکہ خیز مواد اور الیکٹرانک آلات تیار کرنے کا الزام ہے۔ یہ اطلاع ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے دی۔گذشتہ روز ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس نے خبردار کیا تھا کہ موساد سے کسی بھی قسم کا انٹیلیجنس تعاون یا اسرائیل سے منسلک افراد سے رابطہ قانونی طور پر ناقابل معافی جرم تصور کیا جائے گا، جس کی سزا انتہائی سخت ہو گی۔ہفتے کو جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ کوئی بھی ثقافتی، میڈیا یا تشہیری سرگرمی جو اسرائیل کی حمایت میں ہو، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔اسی تناظر میں وسطی شہر یزد سے بھی پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے لیے تصاویر لی تھیں اور تعاون کیا تھا۔یہ گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب جمعہ کے روز اسرائیل نے اپنے میڈیا پر ایران کے اندر موجود موساد اہلکاروں کی ویڈیوز جاری کی تھیں، جن میں انہیں ایرانی فوجی ٹھکانوں پر ڈرون حملے کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر فضائی حملے اور میزائل داغنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ اس دوران اسرائیل نے ایرانی فوج کے کئی سینئر کمانڈرز اور 9 جوہری سائنس دانوں کو بھی ہدف بنا کر قتل کیا، جس سے ایران میں خفیہ معلومات کے بڑے پیمانے پر افشا ہونے کا عندیہ ملا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan