جنوبی افریقہ نے 27 برس بعد ڈبلیو ٹی سی چیمپئن شپ فائنلز کاخطاب جیت لیا
- لارڈز میں آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی - آخری بار آئی سی سیخطاب 1998 میں جیتا تھا لندن، 14 جون (ہ س)۔ ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری، کپتان ٹیمبا باوما اور تیز گیند باز کاگیسو رباڈا کی عمدہ کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ نے ہفتہ کو لارڈز میں آسٹری
South Africa won WTC Championship, ends 27 yrs of drought


- لارڈز میں آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی

- آخری بار آئی سی سیخطاب 1998 میں جیتا تھا

لندن، 14 جون (ہ س)۔ ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری، کپتان ٹیمبا باوما اور تیز گیند باز کاگیسو رباڈا کی عمدہ کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ نے ہفتہ کو لارڈز میں آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) 2025 کا خطاب جیت لیا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی پہلی عالمیخطابی جیت ہے اور آئی سی سی ٹورنامنٹ میں ان کی دوسری سب سے بڑی جیت ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 1998 میں آئی سی سی ناک آوٹ ٹرافی (بعد میں چیمپئنز ٹرافی کہلائی) جیتی تھی۔ یعنی 27 برس بعد جنوبی افریقہ نے آئی سی سی کا خطاب جیتا ہے۔ اس جیت کے ساتھ، جنوبی افریقہ نے ”چوکرز“ کا ٹیگ بھی اتار پھینکا اور لارڈز گراونڈ میں اپنی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے شاندار باب کا اضافہ کیا۔ ایڈن مارکرم کو ان کی سنچری پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

ایڈن مارکرم کی تاریخی اور ٹیمبا باوما کی سنسنی خیز اننگز نے جیت کی بنیاد رکھ دی

فائنل میچ میں ایڈن مارکرم نے 136 رنز کی تاریخی سنچری کھیلی جس نے جیت کی بنیاد رکھ دی۔ کپتان ٹیمبا باوما نے بھی تحمل کے ساتھ 66 رن کی اہم اننگز کھیلی۔ گیندبازی میں کاگیسو رباڈا نے دونوں اننگز میں خطرناک کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری جانب آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے دوسری اننگز میں 58* رنز کی جدوجہد بھری اننگز کھیلی اور مجموعی طور پر 3 وکٹیں بھی حاصل کیں تاہم وہ ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔

رباڈا گیندبازی میں چمکے، اسٹارک کی جدوجہد رائیگاں گئی

کاگیسو رباڈا نے میچ میں کل 9 وکٹیں لیں (پہلی اننگز میں 5/51 اور دوسری میں 4/59)، جسسے آسٹریلوی بلے بازوں کی کمر ٹوٹ گئی۔ اگرچہ مچل اسٹارک نے دوسری اننگز میں ناٹ آوٹ58 رن بنا کر جدوجہد کی اور مجموعی طور پر 3 وکٹیں بھی حاصل کیں لیکن وہ ٹیم کوجیت سے ہمکنار نہ کر سکے۔

آسٹریلیا کا سنہری سلسلہ ختم ہوگیا

آسٹریلیا کے لیے یہ شکست ایک بڑا دھچکا رہی، کیونکہ کپتان پیٹ کمنز کی قیادت میں ٹیم نے حال ہی میں ایشیز، آخری عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ اور ون ڈے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ لیکن انہیں لارڈز میں جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی جیت کا سلسلہ ختم ہوگیا۔

میچ کی تفصیلات

چوتھے دن، جنوبی افریقہ نے 2/13 سے آگے کھیلنا شروع کیا، انہیںجیت کے لیے مزید 69 رن درکار تھے۔

کپتان باوما نے 66 رن کی سنسنی خیز اننگز کھیلی لیکن کمنز نے انہیں اننگز کے تیسرے اوور میں آو¿ٹ کر کے آسٹریلیا کو پہلی کامیابی دلائی۔

مارکرم نے شاندار بلے بازی کی اور 207 گیندوں میں 136 رن (14 چوکے) بنا کر اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا۔

آخر میں کائل ویرینے نے فاتحانہ رن بنا کر تاریخ رقم کی۔

آسٹریلیا کی دوسری اننگز:

آسٹریلیا نے تیسرے دن 144/8 سے آگے کھیلنا شروع کیا۔

مچل اسٹارک نے ایک تاریخی اننگز کھیلتے ہوئے 136 گیندوں پر ناٹ آوٹ 58 رن بنائے۔ انہوں نے آئی سی سی ٹورنامنٹ کے ناک آو¿ٹ میں 9 یا اس سے نیچے نمبر پربلے بازی کرتے ہوئے اپنی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔

انہوں نے ہیزل ووڈ کے ساتھ آخری وکٹ کے لیے 59 رن جوڑ کر ٹیم کے اسکور کو 207 تک پہنچایا اور جنوبی افریقہ کو 282 رنز کا ہدف دیا۔

جنوبی افریقہ پہلی اننگز:

جواب میں پروٹیاز نے 43/4 سےشروعات کی تھی۔

باوما (36) اور بیڈنگھم (45) نے اننگز کو بچانے کی کوشش کی لیکن کمنز کی زبردست گیندبازی (6/28) نے ٹیم کو 138 رن پر ڈھیر کردیا۔

آسٹریلیا پہلی اننگز:

جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا اور رباڈا (51/5) اور جانسن (3/49) کی شاندار گیندبازی کی بدولت آسٹریلیا کو 212 رن پر آوٹ کیا۔

اسٹیو سمتھ (66) اور بیو ویبسٹر (72) نے اہم شراکت داری کی۔

میچ کے اہم کھلاڑی:

ایڈن مارکرم: 136 رن (جیت دلانے والی اننگز، فائنل میں سنچری)

کاگیسو رباڈا: 4/59 اور 5/51 - دونوں اننگز میںخطرناک گیندبازی

مچل اسٹارک: 58 ناٹ آوٹ اور 3 وکٹیں

مختصر اسکور:

آسٹریلیا: 212 اور 207/10

(مچل اسٹارک 58*، ایلکس کیری 43، کاگیسو رباڈا 4/59)

جنوبی افریقہ: 138 اور 282/5

(ایڈن مارکرم 136، ٹیمبا باوما 66، مچل اسٹارک 3/63)

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande