نئی دہلی، 10 جون (ہ س)۔ حکومت موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس پریمیم بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ یہ تجویز انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹر انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) نے دی ہے۔ آئی آر ڈی اے آئی نے تھرڈ پارٹی انشورنس پریمیم میں اوسطاً 18 فیصد اضافہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، جبکہ کچھ گاڑیوں کے زمرے میں یہ اضافہ 20 سے 25 فیصد تک ہو سکتا ہے۔سرکاری ذرائع نے منگل کو رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) کی سفارشات کے بعد موٹر تھرڈ پارٹی (ٹی پی) انشورنس پریمیم میں اضافہ کرنے کی تجویز کا فعال طور پر جائزہ لے رہی ہے۔ تجویز میں اوسطاً 18 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس میں کم از کم ایک گاڑی کے زمرے کے لیے 20-25 فیصد کا تیز اضافہ بھی شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 2 سے 3 ہفتوں میں اس معاملے پر حتمی فیصلہ متوقع ہے جس کے بعد معیاری ریگولیٹری پریکٹس کے مطابق عوامی مشاورت کے لیے ایک مسودہ نوٹیفکیشن جاری کیا جا سکتا ہے۔ وزارت کی منظوری کے بعد عوامی مشاورت کے لیے مسودہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ اس کے بعد، تجاویز لینے اور جائزہ لینے جیسے دیگر عمل کیے جائیں گے، تب ہی ان تبدیلیوں کو نافذ کیا جائے گا۔موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس سڑک حادثے میں تیسرے فریق کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کی گاڑی کسی شخص کو چوٹ پہنچاتی ہے یا اس کی املاک کو نقصان پہنچاتی ہے، تو یہ انشورنس اس کے اخراجات کو پورا کرتی ہے۔ یہ انشورنس موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کے تحت لازمی ہے۔ اس انشورنس کا مقصد یہ ہے کہ اگر آپ کی گاڑی کسی اور کو نقصان پہنچاتی ہے تو انشورنس کمپنی اس خرچ کو ادا کر سکتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تین چار سالوں سے موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس پریمیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی، جبکہ اس شعبے میں کئی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ انشورنس کمپنیاں مسلسل ریگولیٹر سے پریمیم بڑھانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ایسے میں ماہرین کا خیال ہے کہ اگر پریمیم میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے تو اس سے انشورنس کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے جس سے اس شعبے کو ریلیف مل سکتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan