غزہ میں غذائیت کی شدید قلت کے شکار چھوٹے بچوں کی شرح تقریباً تین گنا، قحط کا خطرہ
اقوامِ متحدہ،10جون(ہ س)۔اقوامِ متحدہ نے پیر کے روز کہا کہ تین ہفتے قبل اسرائیل کے امدادی بندش اٹھانے کے بعد سے وہ غزہ میں کم از کم مقدار میں صرف آٹا لانے میں کامیاب رہا ہے اور اسے زیادہ تر مسلح گروہوں نے لوٹ لیا یا فاقہ زدہ فلسطینیوں نے حاصل کر لیا ہ
غزہ میں غذائیت کی شدید قلت کے شکار چھوٹے بچوں کی شرح تقریباً تین گنا، قحط کا خطرہ


اقوامِ متحدہ،10جون(ہ س)۔اقوامِ متحدہ نے پیر کے روز کہا کہ تین ہفتے قبل اسرائیل کے امدادی بندش اٹھانے کے بعد سے وہ غزہ میں کم از کم مقدار میں صرف آٹا لانے میں کامیاب رہا ہے اور اسے زیادہ تر مسلح گروہوں نے لوٹ لیا یا فاقہ زدہ فلسطینیوں نے حاصل کر لیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تنظیم نے 4,600 میٹرک ٹن گندم کا آٹا کریم شالوم راہداری کے ذریعے غزہ پہنچایا ہے۔ یہ واحد داخلی مقام ہے جسے اسرائیل استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔حق نے کہا کہ غزہ میں امدادی گروپوں کے اندازے کے مطابق غزہ کے ہر خاندان کو آٹے کا ایک تھیلا دینے اور مارکیٹوں پر دباو¿ اور لوگوں کی مایوسی کم کرنے کے لیے 8,000 سے 10,000 میٹرک ٹن گندم کے آٹے کی ضرورت ہے۔ حق نے کہا، اس میں سے زیادہ تر سامان مایوس، فاقہ زدہ لوگوں نے منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی لے لیا تھا۔ بعض صورتوں میں سامان مسلح گروہوں نے لوٹ لیا۔

عالمی غذائی پروگرام کے رہنما خطوط کے مطابق 4,600 میٹرک ٹن آٹا غزہ کے 20 لاکھ باشندوں کے لیے تقریباً آٹھ دن کی روٹی فراہم کرے گا جو 300 گرام فی کس کے معیاری یومیہ راشن پر مبنی ہے۔حق نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ متعدد راہداریوں اور راستوں سے مزید امداد کی ترسیل کی اجازت دے۔مئی کے وسط میں اسرائیل کے 11 ہفتوں کی ناکہ بندی اٹھانے کے بعد سے اقوامِ متحدہ نے محدود طبی اور غذائی اشیاءکے ساتھ زیادہ تر آٹا پہنچایا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ قحط کے خطرے سے دوچار ہے اور غذائیت کی شدید قلت کا شکار چھوٹے بچوں کی شرح تقریباً تین گنا ہو گئی ہے۔اسرائیل اور امریکہ چاہتے ہیں کہ اقوامِ متحدہ متنازعہ نئی غزہ تنظیم ہیومینٹیرین فاو¿نڈیشن (جی ایچ ایف) کے ذریعے کام کرے لیکن اقوامِ متحدہ نے اس کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے انکار کر دیا اور الزام لگایا ہے کہ یہ ماڈل فوجیوں کی موجودگی میں امداد کی تقسیم کرتا اور جبری نقل مکانی کو فروغ دیتا ہے۔اسرائیل اور امریکہ نے حماس پر اقوامِ متحدہ کے زیرِ قیادت کارروائیوں سے امداد چوری کرنے کا الزام لگایا ہے جس سے وہ انکار کرتے ہیں۔جی ایچ ایف امریکہ کی نجی سکیورٹی اور لاجسٹک فرمز کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اس نے 26 مئی کو غزہ میں کام شروع کیا اور پیر کو کہا کہ اب تک اس نے 11.4 ملین کھانے فراہم کیے ہیں۔اسرائیل اقوامِ متحدہ کی امداد کیرم شالوم راہداری کے فلسطینی حصے پر اتارتا ہے جہاں سے اسے اقوام متحدہ اور غزہ میں پہلے سے موجود امدادی گروپ اٹھاتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے اسرائیل پر رسائی کی درخواستیں مسلسل مسترد کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande