بغداد، یکم جولائی (ہ س)۔ عراق کا شہر کرکک زور دار دھماکے کی آواز سے لرز اٹھا۔ شمالی عراق میں کرکک انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ملٹری سیکشن پر دو راکٹ گرے ہیں۔ اس واقعے میں ایک سے دو سیکورٹی اہلکار زخمی بتائے جاتے ہیں۔ تیسرا راکٹ شہر کے ایک گھر پر گرا ہے۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایران کی مہر اور ترکی کی انادولو نیوز ایجنسی نے عراق کی خبر رساں ایجنسی آئی این اے کے حوالے سے کرکک میں حملے کی اطلاع دی ہے۔ آئی این اے کے مطابق ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ پیر کی رات دیر گئے کرکوک ہوائی اڈے پر تین (راکٹ) پروجیکٹائل فائر کئے گئے۔
اس حملے میں ایک شخص کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مقامی وقت کے مطابق رات 11.30 بجے، دو راکٹ ہوائی اڈے کے ملٹری سیکشن میں اور ایک شہری علاقے میں گرے۔ جس سے ملٹری ایریا سے متصل ایک گیٹ کے قریب جھاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ نے فوری طور پر آگ پر قابو پالیا۔ رن وے یا ہوائی اڈے کی سہولیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
حکام کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہوائی اڈے کے تمام اجزاء مکمل طور پر کام کر رہے ہیں۔ کرکک آپریشنز کمانڈ کی سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور ہوائی اڈے کے ارد گرد اہلکاروں کو تعینات کر دیا۔ بیان کے مطابق، انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس واقعے سے شیڈول پروازوں میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔ قبل ازیں ایک عراقی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ عراق کے کرکک ایئربیس اور ایک شہری کے گھر پر دو راکٹ گرے تاہم اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
غور طلب ہے کہ یہ ہوائی اڈہ سرکاری طور پر 16 اکتوبر 2022 کو عام شہریوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اسے امریکی فضائیہ نے 2003 سے فوجی ہوائی اڈے کے طور پر استعمال کیا تھا۔ اسے نومبر 2011 میں عراقی فوج کو واپس کر دیا گیا تھا۔
مشرق وسطیٰ کے دفاعی ماہرین کے مطابق عراق طویل عرصے سے ڈرون اور راکٹ حملوں کا میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ یہی نہیں عراق پراکسی جنگوں کے لیے بھی زرخیز زمین ثابت ہوا ہے۔ اس نے حال ہی میں کئی دہائیوں کے تباہ کن تنازعات اور ہلچل کے بعد استحکام کی طرف پیش قدمی کی ہے۔
گزشتہ ہفتے، 12 روزہ ایران-اسرائیل جنگ کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل، نامعلوم ڈرونز نے بغداد اور جنوبی عراق میں دو فوجی اڈوں پر ریڈار سسٹم کو نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ عراقی حکومت نے کہا کہ اس نے ڈرون حملوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں لیکن ابھی تک کسی مجرم کی نشاندہی نہیں کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد