غزہ،یکم جون(ہ س)غزہ کے امدادی کارکنان نے کہا ہے کہ اتوار کی صبح اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم تیس فلسطینی جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہزاروں افراد امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹرین فاونڈیشن کے امداد تقسیم کے مرکز کی طرف بڑھ رہے تھے۔شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا، اسرائیلی گاڑیوں نے ہزاروں شہریوں پر فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے کم از کم تیس فلسطینی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔غزہ میں حکومت کے میڈیا دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل نے رفح میں ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز پر حملہ کر کے کم از کم 22 افراد کو شہید اور 115 کو زخمی کر دیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شہدا کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے امدادی مقامات پر پچھلے ایک ہفتے کے دوران شہدا کی تعداد کم از کم 39 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 220 سے تجاوز کر گئی ہے۔ادھر گذشتہ دنوں اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر حمدی النجار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔النجار کئی دنوں تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرِ علاج رہے، اس بمباری میں ان کے نو بچے بھی لقمہ اجل بنے تھے۔ ان کا 11 سالہ بیٹا اس حملے کا واحد زندہ بچ جانے والا فرد ہے۔ان کی اہلیہ، علا النجار، جو خود بھی ڈاکٹر ہیں، حملے سے چند گھنٹے قبل کام پر جانے کے لیے گھر سے نکلی تھیں۔یاد رہے کہ 25 مئی کو غزہ میں اسرائیلی حملے میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے جاں بحق، جب کہ ان کے شوہر اور ایک بیٹا زخمی ہو گیا تھا، حملے کے وقت ڈاکٹر علا النجار نصر ہسپتال میں فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan