نئی دہلی، 09 مئی (ہ س)۔ ہندوستان کی فوج نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو پوری مغربی سرحد پر ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے متعدد حملے کئے۔ ان حملوں کو مو¿ثر طریقے سے پسپا کیا گیا۔ ہندوستانی فوج کے اے ڈی جی ( پی آئی) نے آج صبح اپنے آفیشل ایکس اکاونٹ پر یہ معلومات شیئر کیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوجیوں نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کئی بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
ہندوستانی فوج کے اس ایکس پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے 08-09 مئی کی درمیانی شب کو پوری مغربی سرحد پر ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے متعدد حملے کئے۔ پاکستانی فوجیوں نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھی کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ ڈرون حملوں کو مو¿ثر طریقے سے ناکام بناتے ہوئے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ ہندوستانی فوج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ تمام ناپاک عزائم کا طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ پہلگام ہلاکتوں کا سخت ردعمل دیتے ہوئے، ہندوستانی مسلح افواج نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت جیش محمد (جے ای ایم) دہشت گرد گروپ کے گڑھ بہاولپور سمیت دہشت گردی کے کیمپوں پر میزائل حملے کیے تھے۔ دریں اثنا، ہندوستان نے جمعرات کی رات جموں، پٹھانکوٹ، ادھم پور اور کچھ دیگر مقامات پر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کی پاکستانی فوج کی کوشش کو میزائلوں اور ڈرونز سے ناکام بنا دیا۔
اکھنور، سانبا، بارہمولہ، کپواڑہ اور کئی دیگر مقامات پر سائرن بجے اور کئی دھماکے ہوئے۔ ہندوستانی فوج نے رات کے وقت پاکستان کے ساتھ سرحد پر بڑے پیمانے پر فضائی نگرانی کی۔ قابل ذکر ہے کہ وزارت دفاع نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہندوستان میں فوجی اڈوں پر کسی بھی حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ رات گئے ایک بیان میں، وزارت دفاع نے کہا، ”آج پاکستان نے جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر ڈرون اور میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا اور جموں، پٹھان کوٹ اور ادھم پور میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔“ قائم شدہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق کائنیٹک اور نان کائنیٹککی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے خطرات کو تیزی سے بے اثر کر دیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد