غزہ میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کسی بھی معاہدے کے خلاف ہیں؟شاباک چیف
تل ابیب،24مئی (ہ س)۔اسرائیلی داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے سربراہ ڈیوڈ زینی نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کسی بھی معاہدے کے خلاف ہیں۔ یہ بات عبرانی اخبار ہآرتز نے بتائی ہے۔اسرائیلی فوج کے جنرل اسٹاف کے ساتھ بند
غزہ میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کسی بھی معاہدے کے خلاف ہیں؟شاباک چیف


تل ابیب،24مئی (ہ س)۔اسرائیلی داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے سربراہ ڈیوڈ زینی نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کسی بھی معاہدے کے خلاف ہیں۔ یہ بات عبرانی اخبار ہآرتز نے بتائی ہے۔اسرائیلی فوج کے جنرل اسٹاف کے ساتھ بند کمرے میں ہونے والی گفتگو میں زینی نے غزہ میں جاری جنگ کو وجود کی جنگ قرار دیا۔دوسری جانب ہآرتز نے بتایا کہ یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ نے زینی کے تقرر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو موجودہ شاباک چیف رونین بار کو ہٹا کر ایسے شخص کو لانا چاہتے ہیں جو ان معاہدوں کا مخالف ہو۔ واضح رہے کہ رونین بار اس حوالے سے معاہدے کے حامی تھے۔اسی تناظر میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نیتن یاہو نے قطر میں موجود اسرائیلی وفد کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق، یہ فیصلہ حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے جاری بالواسطہ مذاکرات میں تعطل کے باعث کیا گیا ہے۔اسرائیلی میڈیا نے مزید بتایا کہ نیتن یاہو کے مطابق حماس کی جانب سے جنگ ختم کرنے کے لیے امریکی ضمانتوں پر اصرار اس تعطل کا سبب ہے۔ایک اسرائیلی عہدے دار نے کہا ہے کہ مذاکرات ایک بند گلی تک پہنچ چکے ہیں۔ تاہم، ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر حماس امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کی تجویز کو قبول کرے ... جس کے تحت غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے زیر حراست زندہ اسرائیلی قیدیوں میں سے نصف کو رہا کیا جائے گا، اور اس کے بدلے میں 40 دن سے زائد جنگ بندی، انسانی امداد کی اجازت، اور جنگ کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہو گا ... تو اسرائیل دوبارہ دوحہ جانے کے لیے تیار ہے۔جمعرات کی شام نیتن یاہو نے ڈیوڈ زینی کو شاباک کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا، حالاں کہ اسرائیلی اٹارنی جنرل نے اس اقدام سے انھیں روک دیا تھا۔اس کے جواب میں اسرائیلی اٹارنی جنرل غالی بہاراو میارا نے اس تقرر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاباک کے سربراہ کے تقرر کا عمل عیب دار ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ شبہات موجود ہیں کہ (نیتن یاہو) نے مفادات کے ٹکراو¿ کی حالت میں کام کیا، اور تقرر کا طریقہ کار درست نہیں تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande