بنگلہ دیش نازک موڑ پر، عبوری حکومت انتخابات کا مسودہ سامنے لائے، فوج کو تنازع میں گھسیٹنا خودمختاری کے لیے خطرہ : امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش
ڈھاکہ، 24 مئی (ہ س)۔ عبوری حکومت کے سربراہ اور چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کی حکومت اور بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال سے مختلف سیاسی جمارعتیں ناخوش ہیں۔ بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کے امیر شفیق الرحمان نے محمد یونس کے مستعفی ہونے کی قیاس آرائیوں کے در
امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش


ڈھاکہ، 24 مئی (ہ س)۔ عبوری حکومت کے سربراہ اور چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کی حکومت اور بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال سے مختلف سیاسی جمارعتیں ناخوش ہیں۔ بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کے امیر شفیق الرحمان نے محمد یونس کے مستعفی ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان شدت اختیار کرنے والے سیاسی بحران پر آج بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت پارلیمانی انتخابات کا ڈرافٹ ملک کے سامنے رکھے۔ نیز فوج کو اس تنازعہ سے دور رکھا جائے کیونکہ اس سے ملک کی خودمختاری کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

ڈیلی سٹار اخبار کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اسلامی کے امیر شفیق الرحمان نے کہا کہ فوج کو تنازعہ میں گھسیٹنے سے ملک کی خودمختاری کو سنگین خطرہ لاحق ہو گا۔ بنگلہ دیش کی فوج کا ملک کے لیے قابل احترام خدمات ہیں۔ یہ بات انہوں نے دارالحکومت ڈھاکہ کے الفلاح آڈیٹوریم میں جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ سب کو فوج کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ بنگلہ دیش اس وقت نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔ عبوری حکومت فوری طور پر کل جماعتی اجلاس بلائے۔ تصادم اور بہتان تراشی کے ذریعے قوم کو غیر یقینی کی طرف دھکیلنا قبول نہیں کیا جائے گا۔ امیرجماعت نے موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اتحاد پر زور دیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا تسلی بخش حل نکالا جا سکتا ہے۔ اس لیے آل پارٹی اجلاس ضروری ہے۔ امیرجماعت اسلامی بنگلہ دیش نے انسانی ہمدردی کی راہداری اور چٹاگانگ بندرگاہ کے معاملات کو انتہائی حساس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی غیر ملکی تجارت کا تقریباً 70 فیصد چٹاگانگ بندرگاہ پر منحصر ہے۔ اس لیے پورٹ مینجمنٹ کے حوالے سے اچانک فیصلے لینا مناسب نہیں۔ اس کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande