این سی ڈبلیو نے فحش مواد کو فروغ دینے والی اللو ایپ کے خلاف کارروائی کی، سی ای او اور میزبان کو طلب کیا
نئی دہلی، 2 مئی (ہ س)۔ خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے اللو ایپ کے تازہ ترین ویب شو ہاؤس اریسٹ سے انتہائی پریشان کن میڈیا رپورٹس اور وائرل ویڈیو مواد کا از خود نوٹس لیا ہے۔ معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہوئے، این سی ڈبلیو نے اللو ایپ کے سی ای
این


نئی دہلی، 2 مئی (ہ س)۔ خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے اللو ایپ کے تازہ ترین ویب شو ہاؤس اریسٹ سے انتہائی پریشان کن میڈیا رپورٹس اور وائرل ویڈیو مواد کا از خود نوٹس لیا ہے۔ معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہوئے، این سی ڈبلیو نے اللو ایپ کے سی ای او ویبھو اگروال اور اعجاز خان کو 9 مئی کو کمیشن کے سامنے حاضر ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔

کمیشن نے جمعہ کے روز کہا کہ شو کا ایک مختصر کلپ، جو 29 اپریل کو نشر ہوا، وائرل ہوا جس میں میزبان اعجاز خان کو خواتین شرکاء کو کیمرے پر نجی، مباشرت کے حالات دکھانے پر مجبور کرتے دیکھا گیا۔ اس کی تکلیف اور صریح انکار کے باوجود وہ ایسا کر رہا تھا۔ مبینہ طور پر مقابلہ کرنے والوں کو مزید کہا گیا کہ وہ کپڑے اتار کر اسکرین پر فحش حرکات کریں۔ اس طرح کا فحش مواد نہ صرف خواتین کے وقار کو پامال کرتا ہے بلکہ آن لائن تفریح ​​کے لیے ایک انتہائی رجعت پسند اور نقصان دہ نظیر بھی قائم کرتا ہے۔

کمیشن کا ماننا ہے کہ ان کارروائیوں کی نوعیت، اگر درست پائی جاتی ہے، تو انڈین جسٹس کوڈ-2023 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ-2000 کی سنگین تعزیری دفعات کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اس نے پہلے بھی مواد کے تخلیق کار رنویر الٰہبادیہ سے متعلق معاملے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ اس میں زور دیا گیا کہ میڈیا کی شخصیات کو ایسے مواد کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے جو خواتین کے وقار کو مجروح کرتے ہیں۔

کمیشن کی چیئرپرسن وجئے رہاٹکر نے کہا کہ میڈیا کا کوئی بھی مواد جو بدگمانی کو فروغ دیتا ہے، خواتین کو سمجھوتہ کرنے والے حالات پر مجبور کرتا ہے یا اخلاقی حدود کو نظر انداز کرتا ہے اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ این سی ڈبلیو تمام میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر زور دیتا ہے کہ وہ سماجی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا مواد قانون، شائستگی اور خواتین کے احترام کے مطابق ہو۔

کمیشن چوکس رہے گا اور جہاں بھی مواد کی تخلیق یا ڈیجیٹل تفریح ​​کے نام پر خواتین کے وقار سے سمجھوتہ کیا جائے گا وہاں سخت کارروائی کرے گا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande