روح افزا کی درخواست پر بابا رام دیو کو دہلی ہائی کورٹ سے پھر سرزنش
نئی دہلی، 02 مئی (ہ س)۔ روح افزا پر بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر دہلی ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ ہمدرد نے کہا کہ بابا رام دیو نے اپنا ویڈیو نہیں ہٹایا ہے بلکہ اسے پرائیویٹ بنایا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے بابا کے سبسکرائبر دیکھ سکتے ہیں۔ تب بابا ر
رام


نئی دہلی، 02 مئی (ہ س)۔ روح افزا پر بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر دہلی ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ ہمدرد نے کہا کہ بابا رام دیو نے اپنا ویڈیو نہیں ہٹایا ہے بلکہ اسے پرائیویٹ بنایا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے بابا کے سبسکرائبر دیکھ سکتے ہیں۔ تب بابا رام دیو نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے ہیں۔ تمام ویڈیوز ہٹا دی جائیں گی۔ اس کے بعد جسٹس امت بنسل کی بنچ نے اگلی سماعت 9 مئی کو کرنے کا حکم دیا۔

ہمدرد نے کہا کہ روح افزا سے متعلق بابا رام دیو کا بیان ابھی بھی آستھا چینل پر نشر کیا جا رہا ہے۔ اس پر بابا رام دیو نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے 24 گھنٹے کے اندر اس ویڈیو کو ہر جگہ سے ہٹا دیا جائے گا۔ وہ ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کے حوالے سے انڈر ٹیکنگ دائر کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یکم مئی کو ہائی کورٹ سے پھٹکار کے بعد بابا رام دیو نے روح افزا پر اپنا متنازعہ ویڈیو ہٹانے کا یقین دلایا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ آپ کے انتباہ کے باوجود بابا رام دیو نے 29 اپریل کو روح افزا کے حوالے سے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے۔ اس پر عدالت نے بابا رام دیو کے خلاف توہین کا مقدمہ درج کرنے کو کہا۔ عدالت نے کہا کہ بابا رام دیو کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔ وہ اپنی دنیا میں رہتا ہے۔ ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔ وہ اسے یہاں بلا رہے ہیں۔ اس کے بعد جب دوپہر کو دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو بابا رام دیو کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل راجیو نیر نے کہا کہ متنازعہ ویڈیو کو 24 گھنٹے کے اندر ہٹا دیا جائے گا۔

قبل ازیں 22 اپریل کو عدالت نے کہا تھا کہ بابا رام دیو کے بیان نے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے اور یہ ناقابل معافی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن انڈیا نے پتنجلی کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ عدالت میں ہمدرد کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو نے بغیر کسی روک ٹوک کے ہمدرد کے خلاف بیان دیا جس سے مذہب کو ٹھیس پہنچی۔ بیان مذہبی تقسیم پیدا کرتا ہے اور نفرت انگیز تقریر کے تحت آتا ہے۔ یہ بیانات بھی ہتک عزت کی زد میں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو نے پہلے بھی ہمالین کمپنی پر الزامات لگائے تھے کیونکہ اس کا مالک مسلمان ہے۔ روہتگی نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی بابا رام دیو کو ایلوپیتھی سے متعلق گمراہ کن بیانات اور اشتہارات دینے پر سرزنش کی ہے۔ بابا رام دیو کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ بابا رام دیو نے کہا تھا کہ ہمدرد کی روح افزا سے حاصل ہونے والی کمائی سے مدرسے اور مساجد بنائے جائیں گے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande