جموں, 12 مئی (ہ س)۔
ڈوڈہ کے رکن اسمبلی اور عام آدمی پارٹی کے ریاستی صدر مہراج ملک نے پاکستان کے ساتھ سیز فائر پر رضامندی پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اسے غیر دانشمندانہ قدم قرار دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ جب سرحدی علاقوں میں معصوم شہریوں کی جانیں جا رہی ہوں، ایسے وقت میں جنگ بندی نہیں بلکہ مؤثر کارروائی کی ضرورت ہے۔
مہراج ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُن کے پاس واقعی 56 انچ کا سینہ ہے تو پاکستان کے خلاف کارروائی کے لیے ٹرمپ کی حمایت لینے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے نہتے شہریوں کو نشانہ بناتا رہا ہے۔ یہ وقت تھا کہ پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا جاتا، نہ کہ خاموشی اختیار کی جاتی ،مہراج ملک نے آپریشن سندور کی سراہنا کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایسی کارروائیاں مستقل جاری رہنی چاہئیں تاکہ معصوم شہریوں کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جا سکے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے زیادہ نقصان اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے پہنچایا ہے، جہاں مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوز کر کے نشانہ بنایا گیا۔ مہراج ملک نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر وزیر اعظم مودی کو پاکستان کا جواب دینے کی ہمت نہیں، تو پھر یوگی کو ہی پاکستان کا صفایا کرنے کی ذمہ داری دے دی جائے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر