جموں, 12 مئی (ہ س)جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز خری کیرن (بن تالاب) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاکستانی گولہ باری میں جاں بحق شہری ذاکر حسین کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور مکمل سرکاری معاونت کی یقین دہانی کرائی۔ذاکر حسین 7 مئی کو اُس وقت جاں بحق ہوئے جب پاکستانی فورسز نے خری کیرن گاؤں میں شدید شیلنگ کی، جس میں ایک کمسن بچی سمیت دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ گولہ باری بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد ٹھکانوں پر کی گئی جوابی کارروائی کے بعد شروع ہوئی تھی۔ بھارت نے یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام میں پیش آئے دہشت گرد حملے کے ردعمل میں کی تھی، جس میں 26 افراد شہید ہوئے تھے۔
لیفٹیننٹ گورنر کے ہمراہ سابق وزیر و بی جے پی رہنما شام لال شرما بھی موجود تھے۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ منوج سنہا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا کہ میں نے ذاکر حسین کے اہل خانہ سے ملاقات کی، ان کے غم میں شریک ہوا اور یقین دلایا کہ انتظامیہ ان کے ساتھ ہر قدم پر کھڑی ہے۔مرحوم کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ذاکر حسین کا نام سرکاری سطح پر شہداء کی فہرست میں شامل کیا جائے، اور خاندان کی کفالت کے لیے انہیں پٹرول پمپ الاٹ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 10 لاکھ روپے معاوضہ ناکافی ہے، اور ذاکر حسین کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے امداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔
ادھر وادی میں پیر کی شب مکمل طور پر پُرامن رہی اور کسی بھی سرحدی خلاف ورزی کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، جو گزشتہ دو ہفتوں میں پہلی پُرسکون رات ثابت ہوئی۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین ہفتے کے روز ایک اہم مفاہمت طے پائی، جس کے تحت زمینی، فضائی اور بحری محاذوں پر تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکنے پر اتفاق کیا گیا، تاکہ خطے میں کشیدگی میں کمی لائی جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر