(انٹرویو) انڈسٹری میں ہر موڑ پر ایک چیلنج کھڑا ہوتا ہے: سورج پنچولی
بالی ووڈ اداکار سورج پنچولی جلد ہی فلم 'کیسری ویر' کے ذریعے ہندوستانی سنیما میں زبردست واپسی کرنے جا رہے ہیں۔ فلم میں سومناتھ مندر کی تباہی اور اس کے بہادرانہ دفاع کی کہانی کو دکھایا گیا ہے، جس میں سورج ایک بہادر جنگجو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اپنی
سورج پنچولی


بالی ووڈ اداکار سورج پنچولی جلد ہی فلم 'کیسری ویر' کے ذریعے ہندوستانی سنیما میں زبردست واپسی کرنے جا رہے ہیں۔ فلم میں سومناتھ مندر کی تباہی اور اس کے بہادرانہ دفاع کی کہانی کو دکھایا گیا ہے، جس میں سورج ایک بہادر جنگجو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اپنی فلم کے بارے میں ایک خصوصی بات چیت میں، اداکار نے نہ صرف اپنے کردار کی گہرائیوں کو شیئر کیا بلکہ اس کردار کے لیے کی گئی محنت، جسمانی تبدیلی اور ذہنی تیاری کے ساتھ ساتھ اپنے کیریئر کے بارے میں بھی بات کی۔

کس چیز نے آپ کو اس کہانی میں شامل ہونے کی طرف راغب کیا؟

میں ہمیشہ جنگجو کا کردار ادا کرنا چاہتا تھا اور ہر اداکار کو یہ موقع نہیں ملتا۔ میرے جسم کو دیکھ کر فلم ساز میرے پاس آئے اور انہیں لگا کہ میں ایک نوجوان جنگجو لگ رہا ہوں۔ میں نے اپنی صحت کا بہت خیال رکھا ہے۔ جب فلم کی اسکرپٹ میرے پاس آئی تو میں حیران رہ گیا کیونکہ میں صرف ایک دن پہلے سومناتھ کا دورہ کرکے واپس آیا تھا۔ آپ اسے اتفاق کہہ سکتے ہیں یا بھگوان کی مہربانی لیکن سومناتھ جانے کے بعد ہی مجھے اس فلم کی پیشکش ہوئی تھی۔ بنانے والوں نے مجھے بتایا کہ وہ سومناتھ مندر پر فلم بنا رہے ہیں۔ یہ ایک خواب پورا ہونے کا موقع ہے۔ میں بھگوان کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے یہ موقع دیا۔

آپ نے اس کردار کے لیے خود کو ذہنی طور پر کیسے تیار کیا؟

جسمانی طور پر یہ میرے لیے اتنا مشکل نہیں تھا کیونکہ میں نے اپنی فٹنس کو برقرار رکھا تھا اور ہمیشہ اپنا خیال رکھا تھا۔ فلم کے مناظر انتہائی مشکل تھے اور کہانی انتہائی جذباتی ہے۔ اس نے مجھے ذہنی طور پر بھی ہلا کر رکھ دیا۔ فلم کے ڈائیلاگ بھی مشکل تھے۔ اس کردار میں بہت درد ہے جسے اسکرین پر پیش کرنا میرے لیے آسان نہیں تھا۔

آپ نے پہلی بار سنیل شیٹی کے ساتھ کام کیا، تجربہ کیسا رہا؟

یہ پہلا موقع تھا جب میں نے سنیل سر کے ساتھ کام کیا، لیکن یہ دوسری بار تھا جب میں نے شیٹی کے ساتھ کام کیا کیونکہ میں اس سے پہلے ان کی بیٹی اتھیا کے ساتھ کام کرچکا ہوں۔ میں ہمیشہ سے ایسے لیجنڈ اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتا تھا اور میری خواہش پوری ہوگئی۔

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اب شائقین بھی فلموں کی کہانی کے حوالے سے بہت سخت ہو گئے ہیں؟

آج ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں آپ سارا دن بغیر کچھ کھائے ریل کے ساتھ مصروف گزار سکتے ہیں۔ ہر چیز اتنی تیز اور دستیاب ہے کہ لوگ فوری فیصلے کرتے ہیں لیکن اگر آپ صحیح قسم کی فلم بنائیں اور اچھی کہانی پیش کریں تو لوگ اسے ضرور دیکھیں گے۔ اب سامعین بھی بہت ہوشیار ہو چکے ہیں اور وہ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ کیا مارکیٹنگ کی جا رہی ہے اور ان کو کیا بیچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی اداکار کی محنت کسی کہانی میں نظر نہیں آتی تو وہ اس کی کارکردگی کو ناکام بنانے میں وقت ضائع نہیں کرتے۔ اچھا انتخاب ہو گا۔

آپ کے والدین نے انڈسٹری میں بہت کام کیا ہے، کیا آپ پر ان کی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ہے؟

نہیں، یہ میرا اپنا سفر ہے جو بہت مختلف ہے۔ میرے والدین بھی مجھے یہی کہتے ہیں۔ خوش قسمتی سے، مجھ پر ایسا دباؤ کبھی نہیں رہا۔ یہ میرا اپنا سفر ہے اور میں نے جو خواب دیکھے ہیں ان کو پورا کرنا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں منفی چیزوں کو متاثر کرنے کی اپنی صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔ میں بھی ایک انسان ہوں۔ ہاں بعض اوقات کچھ چیزیں آپ کو تکلیف دیتی ہیں لیکن آپ کتنے لوگوں کو خاموش کر سکتے ہیں۔ ہر ایک کی اپنی رائے ہے۔ یہ انڈسٹری ایسی ہے کہ آپ کو بہت سارے منفی تبصروں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ صنعت بیہوش دل والوں کے لیے نہیں ہے اور یہ صرف اسی طرح کام کرتا ہے۔ اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ لوگ آپ کے بارے میں کیوں بات کر رہے ہیں تو آپ شاید غلط جگہ پر ہیں۔

اسٹار کڈ ہونے کے باوجود آپ کے لیے انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانا کتنا مشکل رہا؟

ہر اداکار کا اپنا سفر ہوتا ہے۔ میری زندگی بہت مختلف رہی ہے۔ میرے خیال میں اسٹار کڈ کے لیے اپنی پہچان بنانا اتنا ہی مشکل ہے جتنا کہ ایک نئے آنے والے کے لیے۔ ایک بیرونی فنکار کو کم ٹرولنگ ملے گی لیکن ایک اسٹار کڈ کو نہیں بخشا جائے گا کیونکہ اسے دوسروں سے زیادہ وسائل ملتے ہیں۔ اگر آپ میں ٹیلنٹ نہیں ہے تو آپ کو اسٹار کڈ ہونے کے باوجود کام نہیں ملے گا۔ خود کو ثابت کرنا پڑے گا۔

روحانیت نے آپ کے برے وقت میں آگے بڑھنے میں کتنی مدد کی ہے؟

روحانیت نے میری بہت مدد کی ہے کیونکہ وہاں سے ہمیں مثبتیت ملتی ہے۔ تم نے دیکھا، میں سومناتھ گیا اور وہاں سے میری زندگی بالکل بدل گئی۔ میں نہیں جانتا کہ لوگ اس پر یقین کریں گے یا نہیں، لیکن بھگوان نے میری زندگی بدل دی ہے۔ اس کے علاوہ میرے لیے میرا جسم میرا مندر ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande