نئی دہلی/ لکھنو، 11 مئی (ہ س)۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور صرف ایک فوجی کارروائی نہیں، بلکہ بھارت کی سیاسی، سماجی اور تزویراتی قوتِ ارادی کی علامت تھا۔ وہ 11 مئی 2025 کو لکھنو¿، اتر پردیش میں برہموس انٹیگریشن اور ٹیسٹنگ سہولت مرکز کے ورچوئل افتتاح کرنے کے دوران بات کر رہے تھے۔ انہوں نے اس آپریشن کو دہشت گردی کے خلاف بھارت کے مضبوط عزم اور مسلح افواج کی صلاحیت و عزم کا مظہر قرار دیا، جنہوں نے ان معصوم خاندانوں کو انصاف دلایا جنہوں نے بھارت مخالف اور دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھو دیا تھا۔وزیر دفاع نے آپریشن سندور کو اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ جب بھی بھارت دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرتا ہے، تو سرحد پار کی زمین بھی دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے لیے محفوظ نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ اوڑی حملے کے بعد سرجیکل اسٹرائیکس، پلوامہ حملے کے بعد فضائی کارروائی اور اب پہلگام حملے کے بعد متعدد حملوں کے ذریعے دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ اگر بھارت کی سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کیے جائیں تو بھارت کیا کچھ کر سکتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف قطعاً برداشت نہ کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے واضح کر دیا ہے کہ یہ نیا بھارت سرحد کے دونوں جانب دہشت گردی کے خلاف مو¿ثر کارروائی کرے گا۔
راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ یہ آپریشن پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا اور اس میں معصوم شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا، جب کہ پاکستان نے بھارتی شہری علاقوں کو نشانہ بنایا اور مندروں، گردواروں اور گرجا گھروں پر حملے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا:”ہماری مسلح افواج نے جرات اور ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کے کئی فوجی اڈوں پر حملہ کر کے منہ توڑ جواب دیا۔ ہم نے نہ صرف سرحد کے قریب فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا بلکہ ہماری افواج کا غصہ راولپنڈی تک جاپہنچا، جہاں پاکستانی فوج کا ہیڈکوارٹر واقع ہے۔“
برہموس مربوط کاری اور تجرباتی سہولت مرکز کے بارے میں رکشا منتری نے کہا کہ یہ بھارت کی دفاعی خود انحصاری (آتم نربھرتا) کی کوششوں کو مضبوط کرے گا اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، کیوں کہ یہ مرکز براہِ راست اور بالواسطہ روزگار کے متعدد مواقع پیدا کرے گا۔ انہوں نے قومی یومِ ٹیکنالوجی پر اس مرکز کے افتتاح کو ایک سنگِ میل قرار دیا، جو بھارت کی بڑھتی ہوئی اختراعی توانائی کی عکاسی کرتا ہے اور اہم، جدید اور اگلی صف کی ٹیکنالوجیوں میں عالمی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہے۔ راجناتھ سنگھ نے برہموس کو نہ صرف دنیا کا سب سے تیز رفتار سپرسانک کروز میزائل قرار دیا، بلکہ اسے بھارتی مسلح افواج کی طاقت کا پیغام، دشمنوں کے لیے ایک مو¿ثر انتباہ، اور ملک کی سرحدوں کے تحفظ کے غیر متزلزل عزم کا مظہر بھی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ برہموس بھارت اور روس کی اعلیٰ دفاعی ٹیکنالوجیوں کا امتزاج ہے۔انہوں نے بھارت کے ’میزائل مین‘ اور سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا حوالہ بھی دیا جنہوں نے کہا تھا:”جب تک بھارت دنیا کے سامنے ڈٹ کر نہیں کھڑا ہوتا، کوئی ہمارا احترام نہیں کرے گا۔ اس دنیا میں خوف کی کوئی جگہ نہیں، صرف طاقت ہی طاقت کا احترام کرتی ہے۔“ رکشا منتری نے کہا کہ بھارت آج دنیا کی سب سے طاقتور قوموں میں شامل ہے اور یہ مرکز بھارت کی طاقت کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے اس سہولت کو اتر پردیش ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور (یو پی ڈی آئی سی) کے لیے فخر کا باعث قرار دیا اور بتایا کہ یہ اب تک تقریباً 500 براہ راست اور 1,000 بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کر چکا ہے، جو ریاست کے ایک ابھرتے ہوئے دفاعی پیداوار کے مرکز کے طور پر مقام کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے ویڑن کے تحت اس کوریڈور کا قیام، ریاست کو دنیا کا اعلیٰ ترین دفاعی پیداوار اور برآمداتی مرکز بنانے کے ہدف پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا: ”یو پی ڈی آئی سی میں اب تک 180 مفاہمتی یادداشتیں (ایم او یوز) دستخط کی جا چکی ہیں جن میں 34,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ 4,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پہلے ہی کی جا چکی ہے۔ طیارہ سازی، یو اے ویز، ڈرونز، گولہ بارود، کمپوزٹ اور اہم مواد، چھوٹے ہتھیار، ٹیکسٹائل اور پیراشوٹ وغیرہ کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سرکاری اور نجی دونوں شعبے اس میں سرگرم حصہ لے رہے ہیں۔ لکھنو¿ میں ہی پی ٹی سی انڈسٹریز لمیٹیڈ کی جانب سے ٹائٹینیم اور سپر الائے موادوں کے پلانٹس قائم کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، سات مزید اہم منصوبوں کی بنیاد رکھی جا رہی ہے، جو دفاعی شعبے میں بھارت کی خود انحصاری کی رفتار کو تیز کرے گا۔“
راجناتھ سنگھ نے حکومت کے ویڑن ’میک اِن انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کو دہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ خود انحصاری کا مطلب صرف بھارت کی سیکورٹی ضروریات کو پورا کرنا نہیں، بلکہ اس کا مقصد بھارت کو عالمی سطح پر دفاعی ساز و سامان کا اہم برآمد کنندہ بنانا بھی ہے۔ انہوں نے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2024 میں عالمی فوجی اخراجات 2,718 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ ایک بہت بڑی منڈی ہے اور بھارت کو اس موقعے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برہموس سہولت کا آغاز بھارت کو دنیا کے دفاعی پیداوار کے نظام میں ایک اہم کھلاڑی بنانے کی سمت ایک مضبوط قدم ہے۔
وزیر دفاع نے اتر پردیش حکومت، خاص طور پر وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں، انجینئرز اور دیگر شراکت داروں کی کوششوں کی تعریف کی کہ انہوں نے یہ منصوبہ صرف 40 مہینوں میں مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیشِ نظر، یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم اپنے اہداف کو وقت کی پابندی اور مو¿ثر طریقے سے حاصل کرتے رہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو مضبوط ترقیاتی نظام کے قیام اور اقدامات جیسے یو پی ڈی ا?ئی سی کے قیام، لکھنو¿ میں ڈی ا?ر ڈی او کے ڈیفنس ٹیکنالوجی اینڈ ٹیسٹ سینٹر کے قیام اور 2020 میں دفاعی نمائش کے انعقاد کے لیے سراہا۔افتتاح کے موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور رکشا منتری راجناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لکھنو¿ کو دفاعی پیداوار کا مرکز بنانے کے ہدف کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ لکھنو¿ میں قائم یہ سہولت ’میک اِن انڈیا‘، ’آتم نربھرتا‘ اور دفاعی پیداوار میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گی۔ریاست میں دفاعی پیداوار کو فروغ دینے کے اقدامات پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ یوپی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور (یو پی ڈی آئی سی) کے تمام چھ نوڈز پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے ریاست میں قائم کیے جا رہے دفاعی پیداوار سے متعلق مختلف منصوبوں کا ذکر کیا، جن میں سرکاری اور نجی دونوں صنعتیں شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ نے آپریشن سندور کو دنیا کے لیے ایک پیغام قرار دیا کہ بھارت اب دہشت گردی کو ہرگز برداشت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی حل نہیں، سوائے اس کے کہ اسے مکمل طور پر کچلا جائے۔لکھنو¿ میں 200 ایکڑ پر محیط برہموس انٹیگریشن اور ٹیسٹنگ سہولت مرکز میں بوسٹر سب اسمبلیز، ایویانکس، پروپیلنٹ، اور رام جیٹ انجنز کا انٹیگریشن کیا جائے گا۔ کمپلیکس میں ایک پروگرام سینٹر بھی قائم کیا جا رہا ہے جس میں ڈیزائن اور ایڈمنسٹریٹو بلاکس شامل ہوں گے۔
تقریباً 300 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ کمپلیکس صنعتی شعبے اور کاروباری افراد کے لیے ہنر کی ترقی کی راہیں کھولے گا۔ کمپلیکس کی مدد کے لیے اس کے آس پاس ایک مکمل دفاعی ایکو سسٹم بشمول پرزہ جات سازی اور سب اسمبلیز کا بھی فروغ کیا جائے گا۔ یہ آئی ٹی آئی، سپروائزرز اور انجینئرز جیسے طلباءکی صنعتی تربیت اور ہنرمندی کی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گا۔ اس سے لوگوں کو روزگار کی تلاش میں دیگر شہروں یا ریاستوں میں ہجرت کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
برہموس ایرو اسپیس نے اس سہولت کے آپریشن کے لیے 36 تربیت یافتہ امیدواروں کا انتخاب کیا ہے۔ ان میں سے پانچ نئے منتخب شدہ تربیت یافتگان کو افتتاحی تقریب کے دوران اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے اعزاز سے نوازا۔اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور بریجیش پاٹھک، چیف سیکریٹری منوج کمار سنگھ، سیکریٹری، محکمہ دفاعی تحقیق و ترقی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت، ڈائریکٹر جنرل برہموس ڈاکٹر جیتیرتھ آر جوشی، عوامی نمائندگان اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan