پٹنہ،مئی(ہ س)۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد جنگ اب ختم ہو گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر وزیر اعظم مودی سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ سے لے کر جنگ بندی تک تمام معلومات ملک کے سامنے لائے۔ جنگ بندی پر بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے وزیر اعظم سے فوج کا شکریہ ادا کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تیجسوی یادو نے اس پورے واقعہ پر ایوان میں نکتہ وار بحث کا مطالبہ کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کے بعد دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ اس قدم کے بعد بھارتی رہنماؤں کی جانب سے ردعمل بھی آنا شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں تیجسوی یادو نے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دیا ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب شروع ہونے والی جنگ امریکہ کی مداخلت کے بعد 10 مئی کو ختم ہوئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔ ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے بتایا کہ ہفتہ کی سہ پہر 3.35 بجے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج شام 5 بجے سے دونوں ممالک فضائی، پانی اور زمینی حملوں کو فوری طور پر روک دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔7 مئی کو تیجسوی پرساد یادو نے دہشت گردوں کے خلاف حکومت کی کارروائی کی کھل کر حمایت کی۔ تیجسوی یادو نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان، ہندوستانیوں اور ہندوستانی فوج نے اپنے ملک میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو کبھی برداشت نہیں کیا اور نہ ہی کبھی کریں گے۔پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد 7 مئی سے ہندوستانی فوج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر میزائل داغے ہیں۔ بھارتی فوج مسلسل پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ دونوں ممالک نے کل شام جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan