دہرادون، 20 اپریل (ہ س)۔
اتراکھنڈ کے کسانوں کی قسمت بدل رہی ہے۔ فی الحال، ریاست کے سرحدی اضلاع میں واقع آئی ٹی بی پی بٹالین اکتوبر 2024 تک مٹن، چکن اور مچھلی کی سپلائی کے لیے بڑے شہروں پر منحصر تھیں۔ لیکن اتراکھنڈ کے محکمہ حیوانات اور آئی ٹی بی پی کے درمیان معاہدہ پہاڑی ریاست کے کسانوں کے لیے ایک خوشگوار اور مثبت ثابت ہو رہا ہے۔
اس معاہدے کے بعد، پہلے پانچ مہینوں میں ہی، چار سرحدی اضلاع کے 253 کسانوں نے آئی ٹی بی پی کے ساتھ 2.6 کروڑ روپے کا کاروبار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ اس اسکیم کے بہت مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ معمولی کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے ساتھ دیہاتوں سے نقل مکانی بھی کم ہوگی۔ اس کے علاوہ وہ ملک کی دفاعی لائن کو مضبوط بنانے کے لیے آئی ٹی بی پی کے ساتھ بھی کام کریں گے اور آئی ٹی بی پی کو تازہ کھانے کی اشیاء بھی فراہم کی جائیں گی۔
محکمہ حیوانات نے 30 اکتوبر کو اس اسکیم کے سلسلے میں آئی ٹی بی پی کے ساتھ ایک رسمی معاہدہ پر دستخط کئے۔ اس کے تحت پتھورا گڑھ، چمولی، اترکاشی اور چمپاوت اضلاع کی 10 کوآپریٹو سوسائٹیوں اور ایف پی اوز سے وابستہ 253 کسان آئی ٹی بی پی کی قریبی بٹالین کو زندہ مٹن، چکن اور مچھلی فراہم کر رہے ہیں۔ اسکیم کے صرف پہلے پانچ مہینوں میں، ان کسانوں نے آئی ٹی بی پی کو کل 79,530 کلوگرام (42,748 کلو زندہ بھیڑ اور بکری، 29,407 کلو چکن اور 7,374 کلو ٹراو¿ٹ مچھلی) فراہم کی ہیں۔ اس طرح انہوں نے آئی ٹی بی پی کے ساتھ کل 2.6 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ