شملہ، 20 اپریل (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں اتوار کو سخت موسم دیکھا گیا۔ گرمی کے درمیان شملہ سمیت ریاست کے کئی حصوں میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے درجہ حرارت گر گیا اور سردی کا اثر ایک بار پھر لوٹ آیا۔ شملہ شہر میں صبح سے ہی آسمان ابر آلود رہا اور دوپہر کو تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہو گئی۔ اس دوران کئی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی۔
موسم کی اس اچانک تبدیلی سے مقامی لوگ کانپنے لگے جب کہ گرمی سے راحت ملنے کی امید پر آنے والے سیاح بھی سردی سے پریشان نظر آئے۔ اتوار کو دارالحکومت شملہ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کافی نیچے چلا گیا۔ بارش کے باعث شہر کی سڑکیں پھسلن اور بازاروں میں گرم کپڑوں کی مانگ میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔ سیاح دکانوں میں سویٹر اور جیکٹس خریدتے نظر آئے۔ پہاڑوں کی ملکہ شملہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی جس سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے۔
ریاست کے بالائی علاقوں میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہول اسپتی اور کنور کی بلند چوٹیوں پر تازہ برف باری ہوئی ہے۔ لاہول اسپتی کے ہنسا علاقے میں اتوار کو 5 سینٹی میٹر تک برفباری ریکارڈ کی گئی۔ کنور اور کلّو کے بالائی علاقوں میں بھی برف کی سفید چادر پھیل گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کنور کے تبو میں 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلیں جب کہ شملہ کے کفری میں یہ رفتار 42 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ اس کے علاوہ کولو کی کوٹھی میں 30 ملی میٹر، کیلونگ میں 10 ملی میٹر، پوہ میں 9 ملی میٹر، کوکمساری میں 8 ملی میٹر، منالی میں 6 ملی میٹر، سانگلہ میں 4 ملی میٹر، کانگڑا، دھرم شالہ اور بھرمور میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
غیرموسمی بارش اور ژالہ باری سے کسانوں اور باغبانوں کو بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔ بارش کی وجہ سے ریاست کے میدانی اضلاع میں گندم کی پکی ہوئی فصل تباہ ہو سکتی ہے۔ گندم کی کٹائی کا کام بھی متاثر ہو رہا ہے جس سے کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کئی کھیتوں میں کٹائی کے لیے تیار فصلیں زمین پر پڑی ہیں۔ اس موسم کا پہاڑی اضلاع میں سیب کے پھولوں پر منفی اثر پڑا ہے۔ بارش اور ژالہ باری سے پھول جھڑ گئے ہیں جس سے سیب کی آئندہ پیداوار بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ باغبانوں کا کہنا ہے کہ اگر موسم جلد صاف نہ ہوا تو پھلوں کی کوالٹی اور مقدار دونوں متاثر ہوں گے۔
موسمیات کے مرکز شملہ نے خراب موسم کے حوالے سے وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ نے کچھ علاقوں میں ژالہ باری کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے اور اتوار کی رات 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ آسمانی بجلی اور طوفان کے لیے زرد الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مرکز شملہ کے سائنسدان سندیپ شرما نے کہا کہ 21 اپریل سے ویسٹرن ڈسٹربنس کا اثر کم ہونا شروع ہو جائے گا جس کی وجہ سے موسم آہستہ آہستہ بہتر ہو گا۔ تاہم آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے کچھ حصوں میں بارش اور برفباری جاری رہ سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران چمبہ، کانگڑا، کنور، کلو اور لاہول سپتی اضلاع میں بارش اور برفباری کا امکان ہے۔ دیگر سات اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ اس کے بعد 22 سے 24 اپریل تک پورے ہماچل پردیش میں موسم صاف رہنے کی امید ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد