فلم پھولے کے خلاف احتجاج جاری، فلم سے برہمن مخلاف مناظر ہٹانے کا مطالبہ
نئی دہلی، 20 اپریل (ہ س)۔ برہمن رکھشا منچ نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم 'پھولے' سے برہمن مخالف نفرت انگیز مناظر کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کو فورم کے سرکردہ ممبران نے جمع ہو کر فلم کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ جب تک یہ سین نہی
فلم پھولے کے خلاف احتجاج جاری، فلم سے برہمن مخلاف مناظر ہٹانے کا مطالبہ


نئی دہلی، 20 اپریل (ہ س)۔ برہمن رکھشا منچ نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم 'پھولے' سے برہمن مخالف نفرت انگیز مناظر کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کو فورم کے سرکردہ ممبران نے جمع ہو کر فلم کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ جب تک یہ سین نہیں ہٹائے جاتے یا فلم کی ٹیلی کاسٹ بند نہیں کی جاتی، برہمن برادری سکون سے نہیں بیٹھے گی۔

دہلی کے پریس کلب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مہنت ستیش داس جی مہاراج، مہنت بھولا گری جی مہاراج اور منچ کے دیگر اراکین نے فلم پر اپنا اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس فلم کو جیوتیبا پھولے کے نام پر برہمن سماج کی شاندار تاریخ کو داغدار کرنے کی سازش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک میمورنڈم دے کر فلم کی نشریات پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ برہمن برادری نے ہمیشہ سماج کے تمام طبقات کو اکٹھا کرنے کا کام کیا ہے اور یہ توہین نہ صرف برہمن برادری بلکہ پوری سناتن ثقافت کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں برہمنوں کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور یہ دکھایا گیا ہے کہ وہ خواتین کو تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے۔ مقررین نے کہا، برہمنوں نے جیوتیبا پھولے کو 20 اسکول کھولنے میں مدد کی اور وہ خوش تھے۔ جب پھولے نے ستیہ شودک سماج کھولا تو برہمن طبقہ اس کا ستون تھا۔

برہمن رکھشا منچ نے واضح کیا کہ سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے والی فلموں پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس فلم کے ذریعے نفرت اور سماجی برائیوں کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔ فورم نے فلم کے خلاف اپنی ایجی ٹیشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande