کولکاتہ، 19 اپریل (ہ س)۔
مرشد آباد میں کشیدگی کے درمیان مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس ہفتہ کو جعفرآباد پہنچے۔ وہ ہرگووند داس اور ان کے بیٹے چندن داس کے گھر گئے جو کچھ دن پہلے ہوئے تشدد میں مارے گئے تھے اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس دوران گورنر کو دیکھ کر اہل خانہ جذباتی ہو گئے۔
گورنر کا دورہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ ریاست کے حالات کے پیش نظر فی الحال ایسے علاقوں کا دورہ کرنے سے گریز کریں۔ لیکن اس درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے گورنر نے جعفرآباد کا دورہ کیا اور سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ انہیں انصاف ملے گا۔
گورنر نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے متوفی کے اہل خانہ سے بات کی ہے اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بی ایس ایف کیمپ کی مانگ کے حوالے سے جو کچھ بھی سامنے آیا ہے، وہ اسے ریاستی اور مرکزی حکومتوں تک پہنچائیں گے۔
گورنر تقریباً 13 منٹ تک جعفرآباد میں رہے اور پھر بیت بونا روانہ ہوگئے۔ گورنر کے جاتے ہی مقامی لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور علاقے میں بی ایس ایف کیمپ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
پولیس نے اس قتل کے سلسلے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں مرکزی ملزم انضمام بھی شامل ہے۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل مرشد آباد میں وقف ترمیمی قانون کو لے کر احتجاج ہو رہا تھا جس میں تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ اس کے بعد حالات قابو میں آگئے لیکن علاقے میں خوف اور عدم تحفظ کی فضا بدستور برقرار ہے۔ اس کے پیش نظر لوگ مسلسل بی ایس ایف کیمپ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ