اوریا، 19 اپریل (ہ س)۔ بیدھونا کوتوالی علاقہ کے گاو¿ں مڈھا ماچھی جھیل میں ہفتہ کو چنے کی فصل کی مڑائی کرنے کے دوران ٹریکٹر بے قابو ہو کر مندر کے ستون سے ٹکرا گیا اور مندر کی چھت ٹوٹ کر نیچے گر گئی۔ حادثے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد شدید زخمی ہو گئے۔
گاؤں والے ان چاروں کو سی ایچ سی بیدھونا پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے بھائی اور بہن کو مردہ قرار دے دیا جبکہ باپ- بیٹی کو تشویشناک حالت میں سیفئی ریفر کر دیا گیا۔ دوسری بہن بھی راستے میں ہی دم توڑ گئی۔ ڈی ایم ایس پی سی ایچ سی اور جائے وقوعہ پر پہنچے اور واقعہ کی جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے متاثرین کے لواحقین کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مڈھا ماچھی جھیل کے رہنے والے اجے پال سنگھ کے خاندان کے لیے ہفتہ کا دن سیاہ ثابت ہوا۔ تین نوجوان بہن بھائیوں کی ایک ساتھ موت سے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔
اجے پال ولد ہرنام سنگھ ساکن مڈھا ماچھی جھیل ہفتہ کی صبح اپنے بچوں ساکشی (17 سال)، کجری (14 سال) اور رونق (8 سال) کے ساتھ اپنے کھیت سے گیہوں کی کٹائی کرنے نکلے تھے۔ جیسے جیسے دن میں سورج تیز ہو گیا تھا، اجے پال اور اس کے بچے قریب ہی واقع چندر پرکاش گپتا کے مندر کے نیچے بیٹھ کر آرام کرنے لگے۔ مندر کے قریب اجے پال کا بھتیجا دیپک ولد چھدن سنگھ اپنے ٹریکٹر سے چنے کی فصل کی مڑائی کررہا تھا۔ تب ہی دن کے وقت ٹریکٹر بے قابو ہو کر مندر کے ستون سے ٹکرا گیا۔ ٹریکٹر کی ٹکر سے مندر کی چھت سمیت ستون ٹوٹ کر نیچے گر گیا، جس کی وجہ سے مندر کے نیچے آرام کر رہے اجے پال اور ان کے بچے رونق، کجری اور ساکشی ملبے تلے دب گئے۔
بھتیجے کی چیخ و پکار سن کر آس پاس کے گاو¿ں والے موقع پر پہنچ گئے۔ جنہوں نے چاروں کو ملبے سے نکالا اور انہیں فوری طور پر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر بیدھونا پہنچایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے بیٹے 8 سالہ رونق اور 12 سالہ بیٹی کجری کو مردہ قرار دے دیا۔ جبکہ شدید زخمی بیٹی ساکشی اور اجے پال کورمز سیفئی ریفر کر دیا گیا۔ اس دوران ساکشی کی بھی راستے میں سانس رک گئی۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر اندرامنی ترپاٹھی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیجیت آر شنکر اسپتال پہنچے اور متوفی کے رشتہ داروں دھرمیندر سنگھ سینگر، سابق پردھان وغیرہ سے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا اور گاؤں پہنچ کر جائے حادثہ کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے متاثرین کے لواحقین کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ کوتوالی پولیس نے متوفی کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد