نئی دہلی، 29 مارچ (ہ س)۔ مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ہفتہ کو کہا کہ مضبوط ثالثی اور ثالثی کا طریقہ کار ہندوستان کے لیے عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے اہم ہے۔ قانونی اصلاحات اور ثالثی کا مضبوط فریم ورک سرمایہ کاروں کے اعتماد اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔گوئل نے یہ بات آج نئی دہلی میں یونائیٹڈ انٹرنیشنل ایڈوکیٹس کانفرنس کے خصوصی مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ گوئل نے اپنے خطاب میں ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اور عالمی مینوفیکچرنگ ہب بننے کے اس کے عزائم کی حمایت میں ایک مضبوط قانونی اور ثالثی فریم ورک کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر تجارت و صنعت نے کہا کہ ثالثی اور ثالثی عدالتی تاخیر کو کم کرنے اور مستحکم اور شفاف کاروباری ماحول کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے ثالثی کے طریقہ کار پر اعتماد کی ضرورت پر زور دیا اور بڑی کمپنیوں کے اثر و رسوخ اور بین الاقوامی تعصبات کے بارے میں خدشات کو تسلیم کیا۔ گوئل نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں ثالثی کے طریقوں کو مزید موثر اور منصفانہ بنانے کے لیے مضبوط کریں، اس طرح سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ سازگار ماحول کو فروغ ملے گا۔
گوئل نے ایک واضح، مضبوط اور عالمی سطح پر مسابقتی قانونی ڈھانچہ تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے قانونی برادری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا جو عالمی اقتصادی پاور ہاو¿س کے طور پر ہندوستان کی خواہشات کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک مضبوط قانونی ڈھانچہ نہ صرف اقتصادی ترقی کو آسان بنائے گا بلکہ عالمی کاروباری ماحولیاتی نظام میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ہندوستان کی ساکھ کو بھی مضبوط کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan