علی گڑھ، 26 مارچ (ہ س). خیابان ادب ثمر ہاؤس دھرا علی گڑھ میں عالمی اردو ریسرچ اسکالرز ایسوسی اور انجمن محبان اردو علی گڑھ کی جانب سے بعنوان علی گڑھ میں فکشن نگاری کا مستقبل ایک ادبی نشست کا انعقاد عمل میں آیا۔ اسکی صدارت معروف ناقد سابق صدر شعبۂ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ پروفیسر صغیر آفراہیم نے کی ،جبکہ نظامت کے فرائض عادل فراز نے انجام دئیے۔
اس موقع پر سہ ماہی سیمامجلہ علی گڑھ کے مخصوص شمارے علیگڑھ میں معاصر اردو فکشن (1974ءسے2024ء تک) کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا۔
اس موقع پر پروفیسر صغیر آفراہیم نے کہا کہ آج علی گڑھ کی فکشن نگاری کے ماضی، حال اور مستقبل کے حوالے سے بہت اہم گفتگو ہو رہی ہے۔ علی گڑھ کے فکشن نگاروں کا جائزہ لیا جائے تو ایک طویل فہرست دیکھنے کو ملتی ہے۔ مثلاً سید محمد اشرف، طارق چھتاری، غضنفر، پیغام آفاقی، احمد رشید، سید غیاث الرحمن، شارق ادیب، غیاث الدین، آصف نقوی، اکرم شیروانی، مصاعد قدوائی، ابن کنول، ساجدہ زیدی، زاہدہ زیدی، صدیقہ بیگم، رفعت بلگرامی، نجمہ محمود، شبیہ زہرا حسینی، امیر زہرا، سیدہ ضیاء احتشام، شہناز ہاشمی، آصف اظہار علی، ماجدہ خاتون، نعیمہ پاشا، انجمن آرا ، عفت آرا، عطیہ عابد، عذرا نقوی وغیرہ ۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ آج سہ ماہی سیما کے مخصوص شمارے کا رسم اجراء علی گڑھ کی تیسری اور چوتھی پیڑی کر رہی ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ آئندہ وقت میں فکشن نگاری کے حوالے سے علیگڑھ کا مستقبل بہت بلند ہے۔
ثنا فاطمہ نے کہاعالمی اردو ریسرچ اسکالرز ایسوسی، انجمن محبان اردو علی گڑھ، بزم نوید سخن، انڈین لٹریری کلب، اور اردو ہندی ساہتیہ منچ کے اراکین کی شرکت سے ہماری اس بزم میں چار چاند لگ گئے ہیں۔ یہ انجمن ہندی، اردو ، اور انگریزی زبان کے لکھنے پڑھنے والے نئے نوجوان قلم کاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔فکشن کے حوالے سے ان تمام انجمنوں نے نئی نسل سے تعلق رکھنے والے نوجوان تخلیق کاروں کا تعارف دنیا بھر میں کرایا ہے۔ سہ ماہی سیما کا یہ شمارہ اس وجہ سے بھی کافی اہم ہو جاتا ہے کہ اس میں علیگڑھ سے تعلق رکھنے والے نئے فکشن نگاروں کے حوالے سے اہم مضامین دیکھنے کو ملتے ہیں ،متعدد ایسے افراد کے نام بھی دیکھنے کو مل جاتے ہیں جو اس رسالے کی آمد سے قبل منظر عام پر نہیں آ سکے تھے ۔
عادل فرازؔنے کہا اس رسالے کی یہ بھی خاص بات ہے کہ اسمیں نئی نسل کے نوجوان افسانہ نگاروں کے فن کے حوالے سے اہم تبصراتی اور تنقیدی مضامین بھی دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔ بہت کم عرصے میں اس رسالے نے ادبی حلقوں میں اپنی ایک الگ شناخت قائم کر لی ہے۔ پروگرام میں شامل ہونے والوں میں،محمد ثمر، محمد افضل، محمد عالم، ذوالفقار خان، محمد حسین، سجاد حسن، راشداکبر ، جاوید سرور، انعم فاطمہ ، زینت زیبا، وغیرہ موجودرہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ