جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فارسی میں جشن نوروز کا انعقاد
نئی دہلی،24مارچ(ہ س)۔ شعبہ فارسی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایرانولوجی ہال میں آج جشن نوروز کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر مظہر آصف نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر جناب لقمان بابا کلانزادہ سفیر تاجیکستان، برائے ہند شریک ہوئے۔ڈاکٹر محم
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فارسی میں جشن نوروز کا انعقاد


نئی دہلی،24مارچ(ہ س)۔

شعبہ فارسی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایرانولوجی ہال میں آج جشن نوروز کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر مظہر آصف نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر جناب لقمان بابا کلانزادہ سفیر تاجیکستان، برائے ہند شریک ہوئے۔ڈاکٹر محمد انور الخیری افغانستان وزیٹنگ پروفیسر جے این یو، ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر کلچرل کونسلر سفارت اسلامی ایران، نئی دہلی، ڈاکٹر قہرمان سلیمانی، ڈائرکٹر پرشین ریسرچ سینٹر اور مہمان افتخاری کے طور پر پروفیسر اقتدار محمد خان ڈین فیکلٹی ہیومنیٹیز اینڈ لینگویجز نے شرکت کی۔ جلسہ کا آغاز ایم اے سال آخر کے طالب علم محمد سہیل نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ پروفیسر مظہر آصف وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ نوروز صرف ایران، افغانستان اور مرکزی ایشیائی ممالک کا تہوار نہیں ہے بلکہ یہ پوری نوع انسانی کا تہوار ہے جو لوگوں کو صلح و آشتی کے ساتھ زندگی گزارنے کی تعلیم دیتا ہے۔ جناب لقمان باباکلانزادہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوروز انسانی فطرت کے مطابق ہے اور ہفت سین میں استعمال ہونے والی تمام چیزیں بہتر انسانی زندگی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ ڈاکٹر محمد انور الخیری نے نوروز کے ساتھ ساتھ افغانستان کے مختلف شہروں میں منائے جانے والے مختلف تہواروں میلہ گل سرخ، شالیمار اور ارغوان پر اپنی تقریر میں روشنی ڈالی اور کہا کہ افغانستان میں سفرہ ہفت سین میووں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر فریدالدین فرید عصر نے کہا کہ نوروز کو سمجھنے کیلئے ہمیں پہلوی دور کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سفرہ ہفت سین میں استعمال ہونے والی چیزوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ پروفیسر اقتدار محمد خان نے کہا کہ نوروز ایک تاریخی ثقافتی جشن ہے جو فارسی دنیا میں منایا جاتا رہا ہے اور مغل دور میں ہندوستان میں بھی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ ڈاکٹر قہرمان سلیمانی رئیس مرکز تحقیقات ایران کلچر ہاو¿س نے خطاب فرمایا۔ صدر شعبہ فارسی پروفیسر سید کلیم اصغر نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے جشن نوروز کی تاریخ پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تقریباًتین ہزار سال پرانا دنیا کی تاریخ میں ایک قدیم ترین تہوار ہے جو نہ صرف ایران،تاجیکستان، افغانستان، ترکی اور سینٹرل ایشیا میں منایا جاتا ہے بلکہ مغل دور کے ہندوستان میں بھی یہ بڑی شان و شوکت کیساتھ منایا جاتاتھا۔ اس موقع پر بدست شیخ الجامعہ، دیگر ممالک کے سفرا اور نمائندگان کی موجودگی میں نوروز کے مخصوص سفر? ہفت سین کا افتتاح عمل میں آیا جو خاص طور پر لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا۔ شعبہ کے ریسرچ اسکالر محمد افضل زیدی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ جلسہ کی نظامت کے فرائض شعبہ کی ریسرچ اسکالر فاطمہ سید مدنی نے انجام دیے۔ جلسہ میں چیف پراکٹر پروفیسر نوید جمال ،پروفیسر محمد مسلم ڈین سوشل سائنس، پروفیسر عبدالحلیم،پروفیسر نشاط منظر، پروفیسر کوثر مظہری صدر شعبہ اردو، پروفیسر نسیم اختر صدر شعبہ عربک، پروفیسر مکیش رنجن صدر شعبہ انگریزی، ڈاکٹر ستیہ پرکاش او ایس ڈی وی سی، پروفیسر نیرج کمار صدر شعبہ ہندی، ڈاکٹر وکاس سیتارام جی ناگریلا لائبریرین اور پروفیسر اروندو انصاری کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ اور طلبا نے شرکت کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande