بھوپال، 23 مارچ (ہ س)۔ ریاستی بی جے پی نے رتلام ضلع کے آلوٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی چنتامنی مالویہ کو مدھیہ پردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں سنہستھ کے لیے زمین حصولیابی معاملے میں اپنی ہی حکومت کو گھیرنے کے لیے وجہ بتاو نوٹس جاری کیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر وشنودت شرما کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ اس نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ چنتامنی مالویہ کے تازہ بیانات اور اقدامات کی وجہ سے پارٹی کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ رکن اسمبلی مالویہ کو سات دنوں کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔
دراصلبجٹ پر بات کرتے ہوئے آلوٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی چنتامنی مالویہ نے کہا - میں وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اجین سنہستھ کے لیے 2000 کروڑ روپے رکھے ہیں، اجین کو ان پر فخر ہے۔ اجین اسے اپنا لیڈر مانتا ہے، اجین کو اس بات پر فخر ہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کا تعلق اجین سے ہے۔ لیکن، آج اجین کے کسان بہت خوفزدہ اور پریشان ہیں۔ کیونکہ پہلے ان کی زمین صرف 6-3 ماہ کے لیے سنہستھ کے نام پر حاصل کی گئی تھی لیکن آج اسے مستقل حصول کا نوٹس دیا گیا ہے۔ نہ جانے کس افسر کو روحانی شہر بنانے کا خیال آیا۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ روحانیت کسی شہر میں نہیں رہتی۔ یہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جو قربانیاں دیتے ہیں۔ ہم کنکریٹ کی عمارتیں بنا کر روحانی شہر نہیں بنا سکتے۔
اس دوران ترانہ سے کانگریس رکن اسمبلی مہیش پرمار نے کہا کہ چنتامنی مالویہ جی اور میرے دو ساتھیوں ستیش جی اور انل جین صاحب کا شکریہ۔ میں آپ سے یہ بھی درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ ہم سب مل کر وزیر اعلیٰ سے اجین کے کسانوں کو بچانے کی درخواست کریں۔ اس کے بعد چنتامنی مالویہ نے کہا کہ اجین کے کسانوں کو خوف ہے کہ اس کے پیچھے کالونائزرز اور لینڈ مافیا کی سازش ہے۔ پیسہ ہنر کے ذریعے کمایا جاتا ہے اور یہ بھی مانا جاتا ہے کہ جو جتنا زیادہ باصلاحیت ہوتا ہے، وہ اتنا ہی امیر ہوتا ہے۔
رکن اسمبلی مالویہ کی وجہ سے حکومت کو بیک فٹ پر آنا پڑا۔ اس معاملے کی اطلاع مرکزی قیادت تک پہنچی، جس کے بعد ریاستی قیادت کی جانب سے چنتامنی مالویہ کو وجہ بتاو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن