نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ دارالحکومت میں، جنوبی دہلی ڈسٹرکٹ پولیس نے یہاں غیر قانونی طور پر مقیم 18 بنگلہ دیشی باشندوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے قبضے سے 23 ووٹر شناختی کارڈ، 19 پین کارڈ، 17 آدھار کارڈ، 1 سی پی یو، 11 پیدائشی سرٹیفکیٹ اور 6 خالی ووٹر شناختی کارڈ برآمد ہوئے۔آج یہاں پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ڈی سی پی انکت چوہان نے کہا کہ پکڑے گئے ان 18 بنگلہ دیشیوں میں سے 6 کو ایف آر آر او کے ذریعے بنگلہ دیش بھیج دیا گیا ہے۔ آٹھ بنگلہ دیشی پولیس کی حراست میں ہیں جبکہ چار سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس سے پوچھ گچھ کے دوران کچھ اور انکشافات ہونے کا امکان ہے۔ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد جیول اسلام، محمد عالمگیر، محمد لطیف خان، محمد ندیم شیخ، محمد میزان الرحمن، ربیع الولد، جہانگیر حسین، محمد رضا اور کامرزمان کے نام سے ہوئی ہے۔ڈی سی پی کے مطابق بنگلہ دیشی شہریوں کو پناہ دینے، ان کے لیے جعلی شناختی دستاویزات تیار کرنے اور حوالات کے ذریعے رقم بنگلہ دیش بھیجنے کے الزام میں 8 ہندوستانی شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کی شناخت نظام الدین کے رہنے والے محمد معین الدین، نظام الدین بستی کے رہنے والے محمد شاہین، ذوالفقار انصاری ساکن پلپہلاد پور، جاوید، فرمان خان، منور حسین، نیمائی کرماکر اور گورانگ دتہ کے طور پر ہوئی ہے۔نظام الدین بستی کے رہائشی منور حسین درگاہ حضرت نظام الدین پر کام کرتے ہیں۔ وہ غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہریوں سے نقدی جمع کر کے بنگلہ دیش میں ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو بھیجتا تھا۔ اسی طرح مغربی بنگال کے رہنے والے نیمائی کرماکر ایک لائسنس یافتہ فارن ایکسچینج ایجنسی چلاتے ہیں۔ وہ بنگلہ دیشیوں کی رقم ان کے اہل خانہ کو بھیجتا تھا۔ مغربی بنگال کا رہنے والا گورنگا دتہ ایک لائسنس یافتہ فاریکس ایجنٹ بھی ہے۔ وہ بنگلہ دیش بھی پیسے بھیجتا تھا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan