18 Mar 2025, 10:49 HRS IST

ہماچل بجٹ 2025-26: وزیر اعلی سکھو نے کہا - ہر طبقے کا خیال رکھا، اپوزیشن نے کہا بے سمت
شملہ، 17 مارچ (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے پیر کو اپنے دور اقتدار کا تیسرا بجٹ پیش کیا۔ مالی سال 2025-26 کے 58,514 کروڑ روپے کے بجٹ میں حکومت نے ہر طبقے کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔ بجٹ میں صحت، تعلیم، قدرتی زراعت، سیاحت اور دیہی معیشت کو
ہماچل بجٹ 2025-26: وزیر اعلی سکھو نے کہا - ہر طبقے کا خیال رکھا، اپوزیشن نے کہا بے سمت


شملہ، 17 مارچ (ہ س)۔

وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے پیر کو اپنے دور اقتدار کا تیسرا بجٹ پیش کیا۔ مالی سال 2025-26 کے 58,514 کروڑ روپے کے بجٹ میں حکومت نے ہر طبقے کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔ بجٹ میں صحت، تعلیم، قدرتی زراعت، سیاحت اور دیہی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔ تاہم اپوزیشن نے اسے مایوس کن قرار دیا اور اسے ہماچل کی تاریخ کا سب سے کم شرح نمو والا بجٹ قرار دیا۔

بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سکھو نے کہا کہ ان کی حکومت ہر طبقے کا خیال رکھتی ہے۔ عام آدمی کی زندگی میں تبدیلی لانے اور اس کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے اسکیمیں تیار کی گئی ہیں۔ مویشی پالنے والوں اور کسانوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہلدی کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس اپی) 90 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ باغبانوں کو ریلیف دینے کے لیے خصوصی سکیموں کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

حکومت ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی سنجیدہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کی 67 فیصد اراضی جنگلاتی رقبہ کے تحت آتی ہے اور اس کے تحفظ کے لیے بجٹ میں ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔ ڈیری انڈسٹری اور سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے نئی اسکیموں پر بھی کام کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سکھو نے کہا کہ ہم ہماچل کو ہرا بھرا ریاست بنانے کے لیے پہلے دن سے کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بجٹ کسانوں اور دیہی معیشت کو مضبوط کرے گا، جس سے ریاست خود کفیل ہو جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیا اور اسے ریاست کی تبدیلی کا ایک اہم حصہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست کو خود کفیل بنانے کے لیے تعلیمی نظام میں جامع اصلاحات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ صحت کے شعبے میں بھی کچھ نئے اقدامات کیے گئے ہیں، جن کا مقصد عام لوگوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

جے رام ٹھاکر نے کہا - بجٹ بے سمت ہے، مرکز کی اسکیموں کے نام بدلے گئے ہیں

اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے بجٹ کو مکمل طور پر مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025-26 میں صرف 71 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے جس سے ترقی کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ٹھاکر نے الزام لگایا کہ حکومت کے اس بجٹ میں ترقیاتی کاموں پر صرف 24 فیصد خرچ کیا جائے گا، جو ہماچل کی تاریخ میں سب سے کم ہے۔

انہوں نے حکومت کی 'گرین ہماچل' مہم کو بھی نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر اس کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ جئے رام ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ مرکزی حکومت کی اسکیموں کا نام بدل کر انہیں اپنی اسکیموں کے طور پر پیش کررہے ہیں، لیکن بجٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اب تک کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔ تین بجٹ پیش ہوچکے ہیں لیکن روبوٹک سرجری کی سہولت تاحال شروع نہیں کی گئی۔ وزیر اعلیٰ پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ کے دن وہ آلٹو کار میں اسمبلی آتے ہیں، لیکن دوسرے دنوں میں ایم ایل اے اور کارپوریشن بورڈ کے چیئرمین کو پائلٹ کاریں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے اسے 'کنفیوژن کا بنڈل' قرار دیا اور کہا کہ یہ بجٹ سماج کے تمام طبقات کو مایوس کرنے والا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande