آر جی کر سکینڈل: بیٹی کی سالگرہ پر انصاف کی اپیل، 9 فروری کو سڑکوں پر آنے کی اپیل
کولکاتہ، 05 فروری (ہ س)۔ آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں پچھلے سال عصمت دری اور قتل کا نشانہ بننے والے جونیئر ڈاکٹر کی ماں نے ایک بار پھر عام لوگوں سے 9 فروری کو سڑکوں پر آنے کی اپیل کی ہے۔ اس دن ان کی بیٹی کی سالگرہ بھی ہے۔ متاثرہ کی والدہ نے
آر جی کر سکینڈل: بیٹی کی سالگرہ پر انصاف کی اپیل، 9 فروری کو سڑکوں پر آنے کی اپیل


کولکاتہ، 05 فروری (ہ س)۔

آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں پچھلے سال عصمت دری اور قتل کا نشانہ بننے والے جونیئر ڈاکٹر کی ماں نے ایک بار پھر عام لوگوں سے 9 فروری کو سڑکوں پر آنے کی اپیل کی ہے۔ اس دن ان کی بیٹی کی سالگرہ بھی ہے۔

متاثرہ کی والدہ نے بدھ کو ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں لوگوں سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی گئی۔ ویڈیو میں والدین کے دھندلے چہرے دکھائی دے رہے تھے لیکن پوری اپیل ماں نے روتے ہوئے کی۔

ویڈیو پیغام میں والدہ نے کہا کہ میری بیٹی 9 اگست کو چلی گئی۔ اس کی سالگرہ اس ہولناک واقعے کے چھ ماہ بعد 9 فروری کو ہے۔ ہمیں ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ ہم 9 فروری کو سڑکوں پر نکلیں گے۔ لوگ پچھلے چھ ماہ سے ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، اس لیے میں ایک بار پھر سب سے اپیل کرتی ہوں کہ 9 فروری کو سڑکوں پر نکلیں۔

اس کے ساتھ انہوں نے لوگوں سے اس دن پھولوں کے پودے لگانے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو پھولوں والے پودے بہت پسند تھے۔ اس لیے میں سب سے درخواست کرتی ہوں کہ 9 فروری کو اپنے گھر یا کام کی جگہ پر ایک پودا لگائیں۔

متاثرہ کی والدہ نے واضح کیا کہ وہ ہر قیمت پر انصاف کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم اس کے ختم ہونے تک لڑیں گے۔ ہمارا مقصد صرف اپنی بیٹی کو انصاف دلانا ہے۔

اس دوران ترنمول کانگریس کے کچھ لیڈروں نے متاثرہ کے والدین کو نشانہ بنایا ہے۔ حال ہی میں، انہوں نے کہا تھا کہ وہ مجرم سنجے رائے کے لیے موت کی سزا کے حق میں نہیں ہیں، حالانکہ مغربی بنگال حکومت اور سی بی آئی دونوں نے اس کی سفارش کی ہے۔

سب سے زیادہ قابل اعتراض بیان ترنمول کانگریس کے متنازعہ ایم ایل اے مدن مترا کا آیا، جس نے بالواسطہ اشارہ دیا کہ متاثرہ کے والدین کی اصل نیت انصاف نہیں، بلکہ سانحہ کا معاوضہ ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ 9 فروری کو اس تحریک کو کتنی عوامی پذیرائی ملتی ہے اور حکومت اس پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande