نئی دہلی، 5 فروری (ہ س)۔ ہندوستان مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور اوپن اے آئی کے لیے ایک اہم بازار ہے۔ اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) سیم آلٹ مین نے بدھ کو یہاں مرکزی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ بات کہی۔
اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے، جو ہندوستان کے دورے پر ہیں، کہا کہ ہندوستان عام طور پر اے آئی کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، خاص طور پر 'اوپن' اے آئی کے لیے کیونکہ یہ ہماری دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ ہندوستان کو اپنے مکمل ماڈل کے ساتھ اے آئی انقلاب کے سرکردہ ممالک میں شامل ہونا چاہیے۔
اشونی ویشنو کے ساتھ بات چیت میں، سیم آلٹ مین نے کہا کہ پچھلے سال میں ملک میں اوپن اے آئی کے صارفین کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اسٹیک، چپس، ماڈلز اور ناقابل یقین ایپلی کیشنز کی تمام سطحوں پر اے آئی بنانے میں ہندوستان کی کوششوں کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کو مشورہ دیا کہ وہ اے آئی کے میدان میں اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ آگے بڑھے۔
اس موقع پر اشونی ویشنو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانے کے لیے ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ سام نے وزیراعظم کے وژن کو سراہا ہے۔ وشنو نے اس گفتگو کے دوران کہا کہ اگر اختراع دنیا میں کہیں بھی ہو سکتی ہے تو ہندوستان میں کیوں نہیں ہونی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ آلٹ مین کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اوپن اے آئی اور اے آئی کے غلبے کو اچانک چینی کمپنی ڈیپ سیک کی جانب سے چیلنج کیا جا رہا ہے۔ ڈیپ سیک اپنے کم لاگت والے اے آئی ماڈل توجہ حاصل کر رہے ہیں، جو کہ 6 ملین ڈالر سے بھی کم لاگت سے بنایا گیا تھا۔ ڈیپ سیک ایپل کے ایپ اسٹور پر چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ٹاپ رینک والی مفت ایپ بھی بن گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد