-ڈبلیو جی سی کا تخمینہ ہے کہ 2025 میں سونے کی مانگ 700-800 ٹن ہوگی
ممبئی/نئی دہلی، 05 فروری (ہ س)۔
ملک میں سونے کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ درآمدی ڈیوٹی میں کمی، شادیوں اور تہواروں سے متعلق خریداریوں کی وجہ سے 2024 میں سونے کی طلب سالانہ بنیادوں پر پانچ فیصد بڑھ کر 802.8 ٹن ہوگئی ہے۔ سال 2025 میں زرد دھات کی کھپت 700-800 ٹن کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2024 میں ہندوستان میں سونے کی مانگ 802.8 ٹن تھی جبکہ 2023 میں یہ 761 ٹن تھی۔ سونے کی طلب کی کل قیمت 2023 میں 3,92,000 کروڑ روپے سے 2024 میں 31 فیصد بڑھ کر 5,15,390 کروڑ روپے ہوگئی۔
ڈبلیو جی سی کی گولڈ ڈیمانڈ ٹرینڈز 2024 کی رپورٹ کے مطابق چوتھی سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) کے دوران طلب 265.8 ٹن پر مستحکم رہی جو کہ 2023 کی اسی مدت میں 266.2 ٹن کے برابر ہے۔ زیورات کی مانگ 2023 میں 575.8 ٹن سے 2024 میں دو فیصد کم ہو کر 563.4 ٹن رہ گئی۔ سال 2024 میں سونے کی درآمد چار فیصد کم ہو کر 712.1 ٹن رہی جبکہ 2023 میں یہ 744 ٹن تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں سونے کی عالمی مانگ بڑی حد تک مستحکم رہی۔ یہ 2023 کے مقابلے میں ایک فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ 4,974 ٹن تھا۔ اس کی بنیادی وجہ بلند قیمتوں، کمزور اقتصادی ترقی اور بڑھتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال کے بعد زیورات کی مانگ میں کمی ہے۔ ڈبلیو جی سی کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں عالمی سطح پر سونے کی کل طلب 4,945.9 ٹن تھی جو 2024 میں بڑھ کر 4,974 ٹن ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 2024 میں سونے کی قیمت ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی تھی۔ ایک دن پہلے، قومی راجدھانی میں سونے کی قیمت 500 روپے بڑھ کر 85,800 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی تھی، جو کہ زیورات اور خوردہ فروشوں کی زبردست مانگ کے درمیان تھی۔ اس سال سونا 6,410 روپے یا 8.07 فیصد بڑھ کر 85,800 روپے فی 10 گرام ہو گیا جو یکم جنوری کو 79,390 روپے فی 10 گرام تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ