نئی دہلی، 5 فروری (ہ س)۔ حکومت نے سیمی کنڈکٹر اور چپ ڈیزائن کی صنعتوں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ایک نیا سینٹر آف ایکسیلنس شروع کیا ہے۔ اس سنٹر کا افتتاح الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری ایس کرشنن نے کیا۔
الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نوئیڈا کیمپس میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری ایس۔ کرشنن نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک سنٹر آف ایکسیلنس کا افتتاح کیا۔ یہ مرکز ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور ترقی کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
سیکرٹری ایس کرشنن نے سینٹر کی جدید ترین سہولیات کا دورہ کیا، بشمول پروجیکٹ لیب اور سمارٹ کلاس روم۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجیکٹ لیب طلباء، پیشہ ور افراد اور محققین کے درمیان اختراعی چپ ڈیزائن پراجیکٹس پر تعاون کے مرکز کے طور پر کام کرے گی۔ دریں اثنا، جدید تدریسی آلات سے لیس سمارٹ کلاس رومز طلباء کو سیکھنے کا ایک بہتر تجربہ فراہم کریں گے۔
وزارت کے مطابق، یہ مرکز، ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور ترقی کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ نیا سینٹر آف ایکسیلنس بہت بڑے پیمانے پر انضمام اور چپ ڈیزائن میں تحقیق، اختراع اور تربیت کے لیے جدید ترین سہولیات فراہم کرکے سیمی کنڈکٹر اور چپ ڈیزائن کی صنعتوں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد