آدھار میں غلطیوں کی وجہ سے اپار آئی ڈی نہیں بن سکی
علی گڑھ، 4 فروری (ہ س)۔ علی گڑھ
محکمہ تعلیم نے طلبہ، طالبات کی اپار آئی ڈی نہ بنانے پرکے خلاف سخت کارروائی شروع کردی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کے آپریٹرز نے اس کے خلاف محاذ کھول دیا۔ کلکٹریٹ پہنچ کر مرکزی وزیر تعلیم کے نام 15؍نکاتی میمورنڈم دیا گیا ہے۔
انڈین ایجوکیشن ایسوسی ایشن کی کال پر علی گڑھ ضلع یونٹ کی جانب سے پیر کو اے سی ایم فرسٹ سدھیر کمار سونی کودئے گئے میمورنڈم میں آپریٹر نے کہا یو ڈائس پورٹل پر آدھار کارڈ سے رجسٹریشن ہو رہے ہیں، جبکہ اسکو عدالت نے تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر ممنوع قرار دیا ہے۔ آدھار کارڈ میں بہت غلطیاں ہیں۔
آپریٹرز نے رجسٹریشن رجسٹر کی بنیاد پر تفصیلات پرکیا، جو آدھار سے میل نہیں کھارہی ، کسی طالب علم کے نام یا تاریخ پیدائش میں غلطی ہے۔
ڈائرکٹر جنرل اسکول ایجوکیشن کی سطح سے شناخت کے لیے نوڈل افسران اور اسکول آپریٹرز پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے کوئی تشہیر نہیں کی جارہی ہے۔ ایک جانب والدین کی رضامندی کو لازمی قرار دیا گیا ہے، تو دوسری جانب آپریٹرز پرصد فیصد شناختی کارڈ کو یقینی بنانے کا دباؤ ہے، اکثر نوٹس جاری ہو رہے ہیں۔
سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کی تنخواہیں بھی روک دی گئی ہیں۔ کہا کہ وہ جلد ہی ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کر انہیں مسئلہ سے آگاہ کریں گے۔
اس موقع پرگورو گپتا، جئے دیپ وارشنے، نریندر کمار، سونو گپتا، منوج سنگھ، ویدمترا آریہ، ہمانشو گپتا، کرتویہ چودھری، وشال جادون، علی حسن ملک، پونیت شرما، منصور احمد، سردار زوراور سنگھ، دیویندر گپتا، صادق علی خان موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ