واشنگٹن، 19 فروری (ہ س)۔
اقتدار سنبھالنے کے بعد یکے بعد دیگرے سخت فیصلے لینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کے تمام وکلا کے حوالے سے ایک اور بڑا حکم جاری کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے تازہ حکم میں بائیڈن انتظامیہ کے تمام اٹارنیز کو برخاست کرنے کا حکم دے کر ہلچل مچا دی ہے۔ ٹرمپ نے یہ جانکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دی ہے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا- محکمہ انصاف اتنا سیاسی نہیں ہوا جتنا کہ پچھلے چار سالوں میں ہوا ہے۔ اس لیے بائیڈن دور کے باقی تمام امریکی اٹارنیز کو برخاست کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہمیں فوری طور پر ’کلین اپ‘ کرنا چاہیے اور اعتماد بحال کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ امریکہ کے سنہرے دور میں ایک منصفانہ انصاف کا نظام ہونا چاہئے ، آج سے شروع ہو رہا ہے۔
ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی امریکی محکمہ انصاف آگ کی زد میں ہے۔ کئی وکیل پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں۔ پیر کو کئی وکلاءنے اپنے استعفوں کا اعلان بھی کیا۔ اپنی صدارتی مہم کے دوران ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ محکمہ انصاف کو ان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے دوران ٹرمپ کے خلاف بہت سے مقدمات درج کیے گئے تھے اور ٹرمپ کے خلاف سماعتوں میں حصہ لینے والے اور ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کرنے والے وکلاءکو ٹرمپ پہلے ہی محکمہ انصاف سے ہٹا چکے ہیں۔امریکی محکمہ انصاف میں صدر کی تبدیلی کے بعد اٹارنی کے مستعفی ہونے کی روایت ہے جس میں عام طور پر نئی انتظامیہ اٹارنی سے استعفیٰ مانگتی ہے لیکن اس بار ٹرمپ نے اسے تبدیل کرتے ہوئے اٹارنی کو برطرف کرنے کا حکم دے دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan