دبئی، 12 فروری (ہ س)۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دبئی میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کرسٹالینا کا موقف سات بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر مثبت رہا۔ آئی ایم ایف حکام نے بیل آو¿ٹ پیکج کے لیے کئی شرائط رکھی ہیں۔ دراصل آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم اس وقت پاکستان کے دورے پر ہے۔ ساتھ ہی آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
پاکستان کے معروف اخبار 'ڈان' نے پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شہباز شریف نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ (ڈبلیو جی ایس) 2025 کے موقع پر آئی ایم ایف کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں نے پاکستان میں کام کرنے والے آئی ایم ایف پروگرام کے ذریعے حاصل ہونے والے میکرو اکنامک استحکام اور حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس ملاقات کے بعد آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان کی اصلاحاتی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
آئی ایم ایف کے سربراہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان میں انتظامی اور اقتصادی اصلاحات کی پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔ پاکستان نے گزشتہ سال اپنے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تصدیق کی کہ آئی ایم ایف کے سربراہ نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تعاون سے ملک میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور ترقی کے نئے امکانات کھل رہے ہیں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد