پاکستان میں احتجاج کے درمیان سپریم کورٹ میں سات ججوں کی تقرری
اسلام آباد، 11 فروری (ہ س)۔ پاکستان جوڈیشل کمیشن نے احتجاجی مظاہروں کے درمیان اپنے انتہائی منتظر اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں سات ججوں کی تقرری کی منظوری دے دی۔ ان میں بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ، چیف جسٹس سندھ ہائی کور
پاکستان کے سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو85معاملوں میں مشروط فیصلہ سنانے کی اجازت دی


اسلام آباد، 11 فروری (ہ س)۔

پاکستان جوڈیشل کمیشن نے احتجاجی مظاہروں کے درمیان اپنے انتہائی منتظر اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں سات ججوں کی تقرری کی منظوری دے دی۔ ان میں بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ محمد شفیع صدیقی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس صلاح الدین پنہور، پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس شکیل احمد، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل ہیں۔

دی نیشن اخبار کے مطابق کمیشن کا اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں ہوا۔ کمیشن انہیں کل رکنیت کی اکثریت سے سپریم کورٹ کے ججز کے طور پر تقرری کے لیے نامزد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا قائم مقام جج نامزد کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بیرسٹر گوہر علی خان اور سینیٹر علی ظفر نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر سمیت سپریم کورٹ کے دو ججز بھی احتجاجاً اجلاس سے چلے گئے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے خلاف مقدمات کا فیصلہ ہونے تک اجلاس ملتوی ہونا چاہیے تھا۔ اس سے قبل عدالت عظمیٰ کے چار ججوں بشمول کمیشن کے دو ارکان جسٹس شاہ اور جسٹس اختر نے اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ اس کے علاوہ ظفر نے اپنے خط میں ملک کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande