
نئی دہلی، 8 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر لوک سبھا میں ایک خصوصی بحث کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ قومی ترانے کا 150 سالہ سفر جدوجہد، تحریک اور کئی تاریخی سنگ میلوں سے بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وندے ماترم کے 50 سال مکمل ہوئے تو ملک غلامی کے طوق میں جکڑا ہوا تھا اور جب 100 سال مکمل ہوئے تو ملک ایمرجنسی کی زنجیروں میں بندھا ہوا تھا۔ اس دور میں آئین کا گلا گھونٹ دیا گیا اور محب وطنوں کو قید کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وندے ماترم وہ منتر تھا جس نے جدوجہد آزادی کے دوران پوری قوم کو اتحاد، بہادری اور قربانی کی طاقت بخشی۔ 1857 کی پہلی جنگ آزادی کے بعد، جب برطانوی راج جبر و استبداد میں اضافہ کر رہا تھا، بنکم چندر چٹرجی نے وندے ماترم کے ذریعے برطانوی حکمرانی کی مہم’گاڈ سیو دی کوئین‘ کا زبردست جواب دیا۔ انگریز اس قدر خوفزدہ تھے کہ انہیں اس گانے پر پابندی اور اس کی اشاعت کو روکنے کے لیے قانون بنانا پڑا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وندے ماترم صرف سیاسی جدوجہد کا نعرہ نہیں تھا بلکہ مادر ہند کو غلامی سے آزاد کرانے کا ایک مقدس عہد تھا۔ انگریز سمجھ گئے تھے کہ 1857 کے بعد ہندوستان کو کنٹرول کرنا آسان نہیں ہوگا، اس لیے انہوں نے تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل کیا، جس کا مرکز بنگال تھا۔ اس وقت بنگال کی فکری طاقت اور وندے ماترم کے عروج نے پورے ملک میں نئی توانائی پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور بھگوان برسا منڈا کی 150 ویں یوم پیدائش اور گرو تیغ بہادر کا 350 واں یوم شہادت جیسے تاریخی مواقع کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ یہ دور ہندوستانی تاریخ کے متاثر کن واقعات کو یاد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مودی نے کہا کہ وندے ماترم نے اس تحریک کو شکل دی جس کی وجہ سے 1947 میں ملک کو آزادی ملی تھی۔ آج جب ایوان اس بحث میں مصروف ہے، یہ حکمراں پارٹی یا اپوزیشن کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس قرض کو تسلیم کرنے کا ایک موقع ہے جو ہم جمہوریت کے اس اعلیٰ ادارے پر ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم کے 150 سال پورے کرناملک اور پارلیمنٹ دونوں کے لئے فخر کو بحال کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan