
نئی دہلی، 8 دسمبر (ہ س): آسٹریلیا-انڈیا ایجوکیشن اینڈ سکلز کونسل (اے آئی ای ایس سی) کی تیسری میٹنگ پیر کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی، جس کا مقصد ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تعلیم اور ہنر کی ترقی کے میدان میں تعاون کو نئی تحریک دینا تھا۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور ہندوستان کی طرف سے وزیر مملکت برائے ہنر مندی اور انٹرپرینیورشپ اور تعلیم کے وزیر جینت چودھری نے کی جبکہ آسٹریلیا کی طرف سے وزیر تعلیم جیسن کلیئر، وزیر برائے ہنر اور تربیت اینڈریو جائلز اور بین الاقوامی تعلیم کے معاون وزیر جولین ہل موجود تھے۔
میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، تحقیق، ہنرمندی کی ترقی، اور ادارہ جاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر وسیع تبادلہ خیال ہوا۔ گزشتہ سال کے دوران ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے، دونوں فریقوں نے تعلیمی راستوں کو وسعت دینے، دو طرفہ طالب علم اور پیشہ ورانہ نقل و حرکت کو بڑھانے اور ریگولیٹری تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر ایک اہم کامیابی میں، یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز ، جو دنیا کی ٹاپ 20 یونیورسٹیوں میں شامل ہے، کو ہندوستان میں کیمپس قائم کرنے کے لیے آمادگی کا خط (لیٹر آف انٹینٹ) دیا گیا۔ اس سے قبل، چار دیگر آسٹریلیائی یونیورسٹیوں نے اس سال اسی طرح کے منظوری نامے حاصل کیے ہیں۔ آج تک، آسٹریلیا کی سات یونیورسٹیاں ہندوستان میں آٹھ کیمپس قائم کرنے کے مرحلے میں ہیں۔
وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اس میٹنگ نے ہندوستان-آسٹریلیا شراکت داری کو آگے بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ای سی سی ای، اساتذہ کی تربیت، کھیلوں کی تعلیم، ٹیکنالوجی پر مبنی سیکھنے، ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کہ اے آئی، جدید مواد، سیمی کنڈکٹرز، توانائی، میڈٹیک، اور پائیدار ترقی میں تعاون کو مزید مضبوط کریں گے۔
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے آسٹریلیا کے وزیر تعلیم جیسن کلیئر نے کہا کہ ہندوستان-آسٹریلیا تعاون دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے اور تعلقات کی مضبوطی کی علامت ہے۔ ہنر مندی کے وزیر اینڈریو جائلز نے کہا کہ دونوں ممالک ہنر کی ترقی کے میدان میں عالمی مثالیں قائم کر رہے ہیں۔
میٹنگ میں دونوں ممالک کے وزراء کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بھی شامل تھے، جس کے دوران تعلیم، اختراع، تحقیق اور 'پری اسکول سے پی ایچ ڈی' تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا۔
میٹنگ کے دوران، 10 نئے مشترکہ تحقیقی منصوبوں کا اعلان کیا گیا، جن کی لاگت تقریباً ساڑھے نو کروڑ روپئے ہے، جس میں اے آئی، کوانٹم، آب و ہوا اور توانائی، حیاتیاتی تنوع، میڈٹیک، سمارٹ موبلٹی، اور خلائی دفاع جیسے شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، ایگری ٹیک، میرین سائنسز، اساتذہ کی تربیت، آفات کی لچک، ملازمت کی تیاری، کان کنی، اور بنیادی مہارتوں کی ترقی سے متعلق مختلف ہندوستانی اور آسٹریلیائی اداروں کے درمیان متعدد مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیا گیا۔
آسٹریلیا کے وزیر کلیئر نے وزیر تعلیم پردھان کو اس سسلسلے چوتھی میٹنگ کے لیے آسٹریلیا کے دورے کی دعوت دی۔ دونوں ممالک نے مقررہ مدت کے اندر زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کرنے پر زور دیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد