
اکشے کھنہ ان دنوں اپنی فلموں کے ساتھ ساتھ تنازعات کی وجہ سے بھی خبروں میں ہیں۔ ان کی فلم ’دھورندھر‘ کی تعریف ملنے کے بعد اب ان کی امیج پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وجہ اجے دیوگن کی آنے والی فلم دریشیم 3 ہے جسے اکشے نے آخری لمحات میں چھوڑ دیا۔ اداکار کے اچانک فیصلے نے نہ صرف میکرز کو حیران کیا بلکہ واضح طور پر ناراض بھی کیا۔ دریں اثنا، فلم سیکشن 375 کے مصنف اور ہدایت کار منیش گپتا نے اکشے کے خلاف پرانے الزامات کا انکشاف کر کے سنسنی پیدا کر دی ہے۔
منیش گپتا نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ 2017 میں اکشے کھنہ نے ان کی فلم سیکشن 375 سائن کی تھی، جس میں منیش مصنف ہدایت کار اور کمار منگت پروڈیوسر تھے۔ منیش کے مطابق، اکشے کی فیس 2 کروڑ (20 ملین روپے) مقرر کی گئی تھی، اور انہیں 2.1 ملین (2.1 ملین روپے) کا ایڈوانس بھی دیا گیا تھا۔ معاہدے پر دستخط ہونے کے باوجود، اکشے نے اچانک اپنی طے شدہ تاریخیں ایک اور فلم دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر کے لیے مختص کر دیں اور شوٹنگ کے لیے لندن روانہ ہو گئے، ان کی پوری ٹیم کو تقریباً چھ ماہ تک بغیر کام کے چھوڑ دیا۔
منیش نے الزام لگایا کہ جب اکشے واپس آئے تو انہوں نے معاہدہ توڑ دیا اور 32.5 کروڑ (1.2 ملین امریکی ڈالر) کی فیس کا مطالبہ کیا۔ منیش کا دعویٰ ہے کہ اس مطالبے کی مخالفت کرنے پر انہیں فلم کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اکشے اور پروڈیوسر کمار منگت کو قانونی نوٹس بھیجا جس کے بعد عدالت سے باہر تصفیہ ہوا۔
منیش کا دعویٰ ہے کہ دریشیم 3 کے بنانے والوں کو اب اکشے کے غیر اخلاقی رویے کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ تاہم اکشے کھنہ نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی