


بھوپال، 31 دسمبر (ہ س)۔ ملک کے سب سے صاف ستھرے شہر کا خطاب حاصل کرنے والے اندور میں آلودہ پانی پینے سے اب تک تین لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ حالانکہ غیر سرکاری اعداد و شمار 9 تک بتائے جا رہے ہیں۔ شہر کے بھاگیرتھ پورہ علاقے میں آلودہ پینے کے پانی کی سپلائی کے بعد ایک ہزار سے زیادہ لوگ بیمار ہیں۔ الٹی، دست اور پیٹ درد جیسی سنگین طبی مسائل کے ساتھ کئی لوگ اسپتالوں میں داخل ہیں۔ اس معاملے پر کانگریس مسلسل حکومت پر حملہ آور ہے۔ کانگریس ریاستی صدر جیتو پٹواری، اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس پورے معاملے کو لے کر ریاستی حکومت پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے نشانہ سادھا ہے۔
ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری نے حکومت و انتظامیہ کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ عوام کے تئیں ان کی کیا جواب دہی ہے۔ جیتو نے بدھ کو سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کر کے کہا- مدھیہ پردیش کے اندور میں آلودہ پانی پینے سے کئی لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی لوگ بیمار ہیں۔ یہ حکومت کی لاپرواہی ہے، جس کا خمیازہ بے قصور عوام بھگت رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ آلودہ پانی کی وجہ سے بیمار ہوئے لوگوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے، لیکن حقیقت اس سے بالکل الگ ہے۔ جب تک متاثرہ خاندان اسپتال میں پیسے نہیں جمع کر رہے، انہیں ڈسچارج نہیں کیا جا رہا۔ حکومت نے متاثرین کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ آج بھی ریاست کی عوام صاف پانی جیسی بنیادی سہولت کے لیے ترس رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’سال کے آخری دن بی جے پی حکومت نے نئے سال کی امنگ اور جوش کو سوگ اور ماتم میں بدل دیا۔‘ امنگ سنگھار نے ایکس پر اپنے پوسٹ میں لکھا- بی جے پی حکومت کے دو دہائیوں سے زیادہ کے اقتدار کی یہ انتہائی شرمناک اور غیر حساس سچائی ہے کہ آج بھی ریاست کی عوام صاف پانی جیسی بنیادی سہولت کے لیے ترس رہی ہے۔ اس شدید بدانتظامی کا دکھ آج ملک کی صفائی میں صف اول بتائے جانے والے بڑے شہر اندور کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بھاگیرتھ پورہ علاقے میں آلودہ پانی پینے سے ہزاروں لوگ بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہیں اور 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ یہ کوئی قدرتی آفت نہیں، بلکہ انتظامی لاپرواہی اور حکومت کی شدید ناکامی کا نتیجہ ہے۔ سال کے آخری دن بی جے پی حکومت نے نئے سال کی امنگ اور جوش کو سوگ اور ماتم میں بدل دیا۔ ”بی جے پی ہے تو ممکن ہے“ یہ اس کا سب سے ظالمانہ اور غیر انسانی نمونہ ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے آگے کہا- ایک طرف لوگ آلودہ پانی سے مر رہے ہیں، دوسری طرف سستی زہر بن چکی شراب سے اموات ہو رہی ہیں اور حکومت سیاست میں مصروف ہے۔ جبل پور میں 50 روپے میں کھلے عام بک رہی غیر قانونی شراب اور انتظامی لاپرواہی نے ایک ہی بستی کے 19 لوگوں کی جان لے لی۔ یہ ریاست کے مہا نگروں کی خستہ حال صورتحال کو اجاگر کرتا ہے اور حکومت کی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے مانو بی جے پی حکومت نے ریاست کی عوام کو کھلے عام زہر دینے کا من بنا لیا ہو۔ یہ کوئی حادثہ نہیں، بلکہ امن و امان اور آبکاری کنٹرول کی پوری طرح ناکامی ہے۔
امنگ سنگھار نے کہا کہ ریاست کی بے قصور عوام بدانتظامی کی بھینٹ چڑھ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ جی سے گزارش ہے کہ ہوائی سفروں سے وقت نکال کر زمینی حقیقت کو سمجھیں، معاملے کا فوری نوٹس لیں، غیر جانبدارانہ جانچ کرائیں، قصورواروں پر سخت کارروائی یقینی کریں، متاثرین کو بہتر علاج و مالی مدد اور مہلوکین کے لواحقین کو مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔ ایشور آنجہانی کی روحوں کو سکون عطا کرے اور غمزدہ خاندانوں کو اس ناقابل برداشت دکھ کو سہنے کی طاقت دے۔
سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس رہنما کمل ناتھ نے بھی آلودہ پانی اور زہریلی شراب معاملے میں ریاستی حکومت کو گھیرا۔ کمل ناتھ نے بدھ کو سوشل میڈیا ایکس پر لکھا- سال 2025 کا اختتام مدھیہ پردیش کی عوام کے لیے دکھ اور تکلیف کی خبروں کے ساتھ ہو رہا ہے۔ اندور شہر میں آلودہ پانی پینے سے کئی لوگوں کی موت اور جبل پور میں زہریلی شراب پینے سے ایک ہی علاقے کے کئی لوگوں کی گزشتہ 6 مہینے میں موت کی خبریں بتاتی ہیں کہ ریاست میں امن و امان اور شہری سپلائی پوری طرح تباہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے وزیر اعلیٰ کے دور میں میں نے خالص کے لیے جنگ (شدھ کے لیے یدھ) مہم شروع کی تھی۔ اس کا بنیادی مقصد تھا کہ مدھیہ پردیش کے شہریوں کو کھانے پینے کی صاف ستھری اشیاء ملیں۔ آلودہ پانی سے لوگوں کی موت کی خبر بتاتی ہے کہ پینے کے پانی کی سپلائی کے نظام اور انتظام میں سنگین خامیاں ہیں۔ کمل ناتھ نے کہا کہ زہریلی شراب سے موت بتاتی ہے کہ ریاست میں غیر قانونی شراب کا کاروبار جم کر چل رہا ہے۔ اس سے پہلے ہم ریاست میں کروڑوں روپئے کی نشیلی ڈرگس پکڑنے کے واقعات دیکھ چکے ہیں۔ میری حکومت سے گزارش ہے کہ مدھیہ پردیش کی عوام کی صحت کی حفاظت بھی حکومت کی ذمہ داری ہے اور آنے والے سال میں حکومت اس پر سختی سے کام کرے۔
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن